میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
طیارہ حادثہ ،پائلٹ ، ایئر ٹریفک کنٹرولر کی غفلت نے 97 مسافروں کی جان لے لی

طیارہ حادثہ ،پائلٹ ، ایئر ٹریفک کنٹرولر کی غفلت نے 97 مسافروں کی جان لے لی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۵ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کراچی طیارہ حادثہ کی عبوری رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پائلٹ کی توجہ جہاز سنبھالنے کے بجائے کورونا وائرس پر تھی ،جہاز بالکل تکنیکی طورپر درست تھا ، پائلٹ ، معاون پائلٹ اور ائیر کنٹرولر ذمہ دار ہیں ، 29گھر حادثے میں مکمل طورپر تباہ ہوئے 19افراد کو فی کس دس لاکھ روپے فراہم کئے گئے ،ایک گھر کی شہید بچی کو بھی معاوضہ دیا ہے ،بالکل شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات ہورہی ہے ،عبوری رپورٹ پیش کررہا ہوں ، مکمل انکوائری رپورٹ میں تمام تر معاوضہ جات ، محرکات اور حقائق سامنے لائیں گے، طیارہ حادثے کی مکمل رپورٹ تیار ہونے میں ایک سال کا وقت لگے گا،سابق تمام حادثات کی بروقت انکوائری ہوئی نہ رپورٹ سامنے آئی اورنہ حقائق عوام تک پہنچے، پائلٹ کو سیاسی بنیادوں پر بھرتی کروایا جاتا ہے جو دکھ کی بات ہے ، بد قسمتی سے پی آئی اے کے پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلیں ،چالیس فیصد پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں، کارروائی کا آغاز کر دیا ہے کسی کو معاف نہیں کیا جائیگا ،بھرپور ایکشن ہوگا ، معاملے کو بلا تفریق آگے بڑھائیں گے، اسے سیاسی رنگ ہرگز نہ دیا جائے، پی آئی اے کی نجکاری نہیں کریں گے ،اس کی تنظیم نو کریں گے ،اسے ساٹھ کی دہائی والا ادارہ بنائیں گے۔بدھ کو وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے ایوان میں طیارہ حادثہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ بدقسمتی سے یہ پہلا واقعہ نہیں ہے ،بہتر سالوں میں بارہ واقعات ہوئے ہیں ،ان بارہ واقعات کی بروقت انکوائری ہوئی نہ رپورٹ سامنے آئی ،ذمہ داروں کا تعین اور سزا بارے کوئی نہیں جان سکا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کراچی میں طیارہ حادثہ میں 97 افراد شہید ہوئے، اسی رات ایک ٹیم تشکیل دی جو سینئر ترین افراد پر مشتمل بورڈ تھا ،اسی رات یہ بورڈ کراچی پہنچا اور اس نے اپنی تحقیقات کا آغاز کردیا ۔ انہوںنے کہاکہ سابق تمام حادثات کی بروقت انکوائری ہوئی نہ رپورٹ سامنے آئی نہ حقائق عوام تک پہنچے ،آج تک عوام اور مرنے والوں کے لواحقین میں تشنگی جاری رہی کہ ان واقعات کے ذمہ دار کون تھے ،وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی اور کورونا کی صورتحال کے باوجود انکوائری بورڈ نے احساس ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض منصبی ادا کئے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ بائیس تاریخ کا واقعہ اور چھبیس تاریخ کو فرانسیسی ٹیم موقع پر آئی ،دس لوگ اْنکے اور چار لوگ ہمارے تھے ،ایک عوامی رائے سامنے آئی کہ پائلٹس کو بھی انکوائری کمیٹی کا حصہ بنایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ ائیر بلیو کے دو پائلٹس کو کمیٹی کا حصہ بنایا ،بحیثیت مسلمان اور پاکستانی کہتا ہوں ایک شفاف انکوائری ہو رہی ہے ،یہ ایک عبوری رپورٹ ہے ،مکمل انکوائری رپورٹ میں تمام تر معاوضہ جات ، محرکات اور حقائق سامنے لائیں گے۔ ہم کسی کو معاف نہیں کریں گے ،اْن لوگوں کے خلاف ایکشن ہوگا اور بھرپور ہوگا ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ جتنی میٹنگز پی آئی اے پر کی ہیں اتنی کسی اور ایشو پر اب نہیں ہوئیں ۔ انہوںنے ایک بارپھر کہاکہ تمام حادثات کی مکمل رپورٹ اس ایوان میں پیش کرینگے۔ سید نوید قمر نے کہاکہ جب بھی کوئی رپورٹ ایوان میں پیش ہوتی ہے اْسے قائمہ کمیٹی کو بھیجی جاتی ہے جس کے بعد طیارہ حادثے کی رپورٹ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں