حیدرآباد سونے کے ذخائر کی افواہیں گردش کرنے لگیں
شیئر کریں
حیدرآباد میں سونے کے ذخائر کی اطلاع پر رینجرز نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔گاؤں سے بچوں کو کھیل کے دوران سونے سے مشابہت رکھتی اشیاء ملی تھیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر سونے کے ذخائر ہونے کی افواہیں گردش کرنے لگیں۔تفصیلات کے مطابق محکمہ مائنڈ اینڈ منرلز سندھ نے سوشل میڈیا پر سندھ کے شہر حیدرآباد کے علاقے ٹکر گنجو سے سونا نکالنے کی خبر کا نوٹس لے لیا ہے۔محکمے کی درخواست پر پاکستان رینجرز نے متعلقہ علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ مائنز اینڈ منرل عمران حیدر میمن کا کہنا ہے کہ پنہور گاؤں کے قریب سے سونا نکالنے کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔گاؤں سے بچوں کو کھیل کے دوران سونے سے مشابہت رکھتی اشیاء ملی تھیں جن کو تحویل میں لیکر لیباٹری تحقیق کے لیے بھیجا گیا ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ لیبارٹری کی رپورٹ کے مطابق سونے سے مشابہت رکھنے والی اشیاء منرل پائرائٹ ہے۔گنجو ٹکر میں مذکورہ مقامات سے تلاش کے دوران کوئی سونا نہیں ملا۔سونا نکلنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، مقامی افراد نے بھی ان مقامات سے سونا نکلنے کی تردید کی ہے۔محکمہ معدنیات و معدنی وسائل نے گنجو ٹکر میں سونا دریافت ہونے کی خبر کے سلسلے میں ابتدائی رپورٹ ارسال کر دی ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر معدنیات حیدرآباد میں سیکرٹری محکمہ ماحولیات کو خط لکھ کر کہا ہے کہ گنجو ٹکر حیدرآباد سے ملنے والے پتھر سونے کے ذخائر نہیں۔محکمہ معدنیات کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق گنجو ٹکر نے محکمہ کی ٹیم نے سروے کیا۔مقامی افراد سے بھی بات کی گئی انہوں نے قریبی گاؤں میں سونے کے ذخائر کی بات کی ،وہاں بھی محکمہ معدنیات نے سروے کیا لیکن کوئی معدنی پتھر نہیں ملا، گاؤں سے ملنے والا پتھر مقناطیس دھات کا معلوم ہوتا ہے۔