میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی لانگ مارچ، اسلام آباد، پنجاب اور سندھ میں دفعہ 144 نافذ

پی ٹی آئی لانگ مارچ، اسلام آباد، پنجاب اور سندھ میں دفعہ 144 نافذ

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعلان کیے گئے لانگ مارچ سے قبل کسی ناگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب اور صوبہ سندھ میں آئین کی دفعہ 144 نافذ کرکے 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ریڈ زور اور اس کے اطراف میں آئندہ دو ماہ تک 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے ریڈ زون کے علاوہ جناح ایونیو، فورتھ ایونیو، تھرڈ ایونیو، کشمیر چوک پر بھی اجتماع اور احتجاجی مظاہروں پر پابندی عائد کردی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ دفعہ 144 کا نفاذ ممکنہ احتجاج، ریلی اور دھرنوں کے سبب کیا گیا ہے، آئندہ 2 ماہ تک کے لیے ریڈ زون اور اس کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی زیر صدارت صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ادھرپی ٹی آئی کے آزادی مارچ سے قبل پولیس کی جانب سے پارٹی رہنمائوں اور کارکنان کے گھروں پر چھاپوں اور گرفتاریوں کے لیے جاری کریک ڈائون کے بعد پارٹی کے سرگرم ارکان روپوش ہوگئے۔یہ حکمت عملی انہوں نے گرفتاریوں سے بچنے کے لیے بنائی ہے۔پی ٹی آئی نے اس کریک ڈائون کے بعد اب شہروں میں احتجاج کا پروگرام بنالیا ہے۔پی ٹی آئی کے سندھ میں پارلیمانی لیڈرخرم شیر زمان نے کراچی کی عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ آج(بدھ)ضرور احتجاج میں شریک ہوں۔بدھ کو آزادی مارچ کے آغاز کے ساتھ ہی ملک کے اہم اضلاع میں ان احتجاجی کیمپس لگائے جائیں گے۔ذرائع نے بتایاکہ عمران خان نے اس کریک ڈان کے بعد پارٹی رہنمائوں سے مشاورت کی ہے جس میں طے کیا گیا ہے کہ اگر آزادی مارچ روکا گیا تو ملک کی تمام مرکزی شاہراں موٹروے اور عوام مقامات پر دھرنے دیے جائیں گے۔ پارٹی قیادت نے طے کیا ہے کہ اگر اسلام آباد کی طرف مارچ کو روکا گیا تو پھر حکومت ہٹا تحریک شروع کردی جائے گی۔ کریک ڈان کے خلاف تمام قانونی آپشنز استعمال ہوں گے۔حکومتی ذرائع نے کہاکہ یہ چھاپے ان اطلاعات کی روشنی میں مارے گئے ہیں کہ مارچ کی آڑ میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کی کوشش ہوسکتی ہے۔آزادی مارچ کو مخصوص مقام تک آنے کی اجازت ہے۔ اگر مارچ کے شرکا نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش یا نظام زندگی کو مفلوج کیا تو پھر قانونی آپشنز استعمال ہوں گے۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے سندھ میں پارلیمانی لیڈرخرم شیر زمان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ گرفتاریوں کا سلسلہ کراچی میں بھی شروع ہوگیا ہے۔کراچی کے عوام سے گزارش ہے کہ وہ آج ضرور احتجاج میں شریک ہوں ۔پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی شاہنواز جدون نے بھی اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پولیس نے صبح ساڑھے 5 بجے میرے گھر پر بغیر وارنٹ کے چھاپہ مارا ہے، پولیس 75سال کے ضعیف والد اور چھوٹے بھائی کو لے گئی۔انہوں نے کہاکہ پولیس نے گھر کی خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی ہے۔دریں اثناء پولیس نے بتایاکہ شاہنواز جدون کے والد اور بھائی کو حراست میں لینے کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں