بھارتی وزیراعظم کے دورہ مقبوضہ کشمیر کیخلاف مکمل ہڑتال
شیئر کریں
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر کنٹرول لائن کے دونوں اطراف مکمل ہڑتال کی گئی اور یوم سیاہ منایا گیا،جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل جموں میں دھما کا ہوا۔آزادکشمیر میں بھارت مخالف ریلیاں نکالی گئیں، مظفرآباد میں پاسبان حریت کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، شرکا نے سیاہ پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مودی کے متنازعہ دورے کے خلاف مظفرآباد میں پاسبان حریت کے زیر اہتمام دھرنا دیا گیا، برہان وانی شہید چوک میں شہریوں کی بڑی تعداد مودی مخالف دھرنے میں شریک ہوئے۔دھرنے کے شرکا نے سیاہ پرچم لیے مودی کے دورے کے خلاف احتجاج کیا۔مظاہرین نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اسٹاپ مودی جموں و کشمیر آزادی چاہتا ہے کے نعرے درج تھے جبکہ دھرنے میں شریک مظاہرین گو مودی گو بیک کی شدید نعرے بازی کر رہے تھے۔وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویرالیاس نے کہا ہے بھارتی قیادت نے پورے خطے کا امن دائو پر لگایا ہوا ہے، وہ ہوش کے ناخن لے، جب تک آزادی نہیں مل جاتی، کشمیریوں کیلئے ہر دن یوم سیاہ کی طرح ہے۔ کشمیری 75سال سے جو قربانیاں دے رہے ہیں، اس کی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی، حق خودارادیت کی جدوجہد جاری رہے گی ۔معروف حریت پسند رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ مودی کا دورہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، بھارت نے کشمیر میں ظلم وستم کی تمام حدیں پار کر دیں، کشمیری کبھی سرنڈر نہیں کریں گے، تحریک آزادی کشمیر کامیاب ہوں گی۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے پر مقبوضہ کشمیر کو چھانی میں تبدیل کر دیا گیا، وادی میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کی گئی ۔ جگہ جگہ فوج کے پہرے، خار دار تاریں لگا کر راستے بند کر دیئے گئے، نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کا بھی استعمال کیا گیا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل جموں میں دھماکے کی اطلاعات سامنے آگئیں۔ دھماکہ بھارتی وزیراعظم کی ریلی کے مقام سے 12کلومیٹر دور ہوا۔بھارتی پولیس نے دھماکے کی نوعیت جاننے کیلئے تحقیقات کا آغاز کردیا۔ کشمیریوں نے وادی میں مودی کی آمد پر مکمل ہڑتال کر رکھی تھی۔مقبوضہ کشمیر میں سب اچھا دکھا کر دنیا کو بے وقوف بنانے کی کوششیں کی گئیں ، کشمیریوں نے بھارتی حکومت کی سازش ناکام بنا دی، وادی بھر میں ہڑتال کے سبب چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند اورراستے سنسان پڑے رہے۔ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے دی گئی جس کا مقصد نام نہاد بھارتی سرکار کو کھلا پیغام دینا ہے کہ کشمیری آزادی کے مطالبے سے کبھی دست بردار نہیں ہوں گے اور تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر آسانی سے نہیں بیٹھیں گے۔