میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سپریم کورٹ سے ہی ساری امیدیں وابستہ ہیں،عمران خان

سپریم کورٹ سے ہی ساری امیدیں وابستہ ہیں،عمران خان

ویب ڈیسک
هفته, ۲۵ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 8 اکتوبر کو ایسا کیا ہو گا جو ،اب نہیں ہے ، ساری امیدیں سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں۔ملک نازک موڑ پر ہے مجھے پوری قوم کی ضرورت ہے ،صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کیا 8 اکتوبر کو معاشی حالات ٹھیک ہو جائیں گے ؟ کیا دہشت گردی ختم ہو جائے گی؟ اس وقت تو صورتحال اور زیادہ خطرناک ہونے جا رہی ہے ، اس کا مطلب پھر آپ 8 ؍اکتوبر سے بھی آگے نکل جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جب آپ نے ایک مرتبہ آئین سے نکلنے کا فیصلہ کر لیا اس کے بعد تو آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں، ضیا الحق نے 90 دن میں انتخابات کا کہا اور 11 سال پورے کر لیے ، جب آپ ایک مرتبہ آئین توڑ دیتے ہیں تو پھر آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ساری امیدیں ہی سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں، سپریم کورٹ ہی پاکستان کو جنگل کے قانون سے نکالنے کے لئے کھڑی ہے ، لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے ، غائب کیا جا رہا ہے ۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے خلاف بنائے گئے 95 فیصد مقدمات انہی کے دور کے ہیں، ہمارے دور کا تو ان کے خلاف ایک بھی کیس نہیں تھا، نواز شریف تو بین الاقوامی انکشاف پر پانامہ میں پکڑا گیا تھا، اسحاق ڈار ان کے دور میں بھاگا تھا، شہباز شریف کا داماد تو ان کے دور میں بھاگا تھا، ہمارے دور میں صرف شہباز شریف کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے مگر مجھ پر دہشت گردی کے 40 مقدمات درج کر دیے گئے ، کوئی ماننے کے لیے تیار ہے کہ میں نے 40 مرتبہ دہشت گردی کی؟ جب آپ قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں تو انصاف اور حکومت پرعوامی اعتماد کھو دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت آپ میں اور بنانا ری پبلک میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا، بنانا ری پبلک میں قانون اور انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی، امیر اور غریب ملک میں فرق قانون کی حکمرانی کا ہوتا ہے ، دنیا کی تاریخ میں وہی قومیں اوپر گئی ہیں جہاں حکمرانی تھی۔عمران خان نے کہا کہ جو کچھ حسان نیازی کے ساتھ کیا گیا قابل افسوس ہے ، بیچارا ایک کیس میں ضمانت لے کر نکلتا ہے تو دوسرا مقدمہ کر دیا جاتا ہے ،اس سے قبل اپنے ویڈیو بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 25 مارچ کی شام مینار پاکستان پر سال کا پہلا جلسہ کرنے جارہا ہوں، ملک نازک موڑ پر ہے مجھے پوری قوم کی ضرورت ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ چوروں کی حکومت نے ہمیں دلدل میں پھنسادیا ہے ، میں بتاوں گا ہم نے کیسے آئین کے ساتھ کھڑے ہونا ہے ، سب کو عدلیہ اور ملک کی بقا کے لیے اظہار یکجہتی کرنا ہے ۔بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اڑا دے گی۔عمران خان نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کا فیصلہ نہیں اڑائے گی تو اکتوبر میں الیکشن کیسے ہوں گے ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسے تو یہ کبھی کہہ دیں گے کہ پیسے نہیں ہیں، جنگل کا قانون بنا ہوا ہے ،عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہو جائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں