میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیراعلی کاجنگلی حیات کے فطری ماحول پر وار،کیرتھرنیشنل پار ک میں کھدائی کی اجازت

وزیراعلی کاجنگلی حیات کے فطری ماحول پر وار،کیرتھرنیشنل پار ک میں کھدائی کی اجازت

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۵ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)وزیراعلیٰ سندھ کا جنگلی حیات کے فطری ماحول پر وار، نایاب نسل کے ہزاروں جانوروں اور پرندوں کے مسکن کھیر تھر نیشنل پارک میں کھدائی کی اجازت دے دی، 3 ہزار اسکوائر کلومیٹر پر محیط پارک میں موجود جنگلی حیات کو شدید خطرات لاحق ہوگئے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ جنگلات و جنگلی حیات سندھ کے سیکریٹری بدر جمیل میندھرو نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی منظوری کے بعد کھیرتھر نیشنل پارک میں پاکستان آئل فیلڈ لمیٹڈ کو کھدائی کی اجازت دے دی ہے، سیکریٹری جنگلات و جنگلی حیات نے یہ اجازت سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن، پرزرویشن اینڈ مینجمنٹ ایکٹ 2020 کے تحت دی ہے، پاکستان آئل فیلڈ لمیٹڈ کوتیل اور گیس تلاش کرنے کا اجازت دینے کا نوٹیفکیشن گزشتہ برس جاری کیا گیا، لیکن اجازت نامے کو خفیہ رکھا گیا۔ جنگلی حیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ضلع جامشورو میں واقع کھیر تھر نیشنل پارک 1974 میں بنایا گیا اور یہ پارک 3 ہزار 87 اسکوائر کلومیٹرز پر پھیلا ہوا ہے، کھیر تھر نیشنل پارک ملک کا تیسرا بڑا نیشنل پارک ہے، پارک میں چیتے، دھاری ہائینے، بھارتی بھیڑیے،سنہری بھیڑیا، راٹیل(گلہری جیسا نڈر جانور) ، سرخی مائل جنگلی بھیڑ، چنکارا، نایاب قسم کے ہرن سمیت 33 اقسام کے میملز موجود ہیں۔ کھیر تھر نیشنل پارک میں58 اقسام کے ہزاروں پرندے بھی موجود ہیں، اس کے علاوہ سندھ کے واحد نیشنل پارک میں 10 اقسام کے رینگنے والے جانور بھی موجود ہیں، کھیرتھر نیشنل پارک میں سیاحوں کیلئے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے 2ریسٹ ہائوسز بھی بنے ہوئے ہیں، جنگلی حیات کیلئے کھیر تھر نیشنل پارک محفوظ رہائش گاہ ہے ، کھیر تھر نیشنل پارک پروٹیکٹڈ ایریا میں شامل ہے، تیل اور گیس تلاش کرنے والی کمپنی پاکستان آئل فیلڈ نے بلڈوزر، ایکسی ویٹرز سمیت دیگر ہیوی مشینری کھیرتھر نیشنل پارک میں پہنچا دی ہے ، ہیوی مشینری کے شور اور دھماکوں کی وجہ سے نایات اقسام کے جانور، پرندے اور رینگنے والے جانور وں کی نسل کشی یا پارک سے چلے جانے کا خدشہ ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں