سندھ حکومت پر ایم کیو ایم اراکین کو خریدنے کا الزام
شیئر کریں
وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے سندھ حکومت پر ایم کیو ایم ممبران کو دھمکانے کا الزام لگا دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے آصف زرداری اور سندھ حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ سندھ میں ایم کیو ایم ممبران کو دھمکانے اور خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر امین الحق نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور آصف زرداری زور زبردستی کی کوشش کررہے ہیں، زور زبردستی ختم کرنے کے لیے ایم کیو ایم اوپن بیلٹ کو سپورٹ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مل کر الیکشن لڑا تو سندھ میں 11 میں سے 5 سیٹیں نکال سکتے ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم نے سینیٹ ٹکٹ کے حوالے سے میرٹ پر فیصلہ کیا، سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی، ایم کیو ایم ایک دوسرے کو سپورٹ کریں گے۔امین الحق نے کہا کہ خواتین کی نشست پر پی ٹی آئی ایم کیو ایم کو سپورٹ کرے گی، ٹیکنو کریٹ نشست پر ایم کیو ایم پی ٹی آئی کو سپورٹ کرے گی۔ امین الحق نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کی جانب سے فون پر رابطہ کیا گیا، ان کے رابطے سے متعلق خالد مقبول کو آگاہ کردیا، ایم کیو ایم کے دروازے بطور سیاسی جماعت تمام لوگوں کے لیے کھلے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی اختلافات کو اتنا نہ بڑھایا جائے کل خود پی پی کو سہنے میں مشکل ہو، سیاست میں ریڈ لائن عبور نہیں کرنی چاہیے۔اس موقع پر امین الحق نے کہاہے کہ ایم کیو ایم حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی مذمت کرتی ہے، ایم کیو ایم کا مطالبہ ہے حلیم عادل شیخ پر دہشت گردی کی دفعات ختم کی جائیں، ان کی گرفتاری پر سندھ اسمبلی میں احتجاج کریں گے۔