میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
خواجہ اظہارالحسن اور مرتضی وہاب ٹوئٹر پر آمنے سامنے آگئے

خواجہ اظہارالحسن اور مرتضی وہاب ٹوئٹر پر آمنے سامنے آگئے

ویب ڈیسک
پیر, ۲۵ فروری ۲۰۱۹

شیئر کریں

کراچی کے علاقے انڈہ موڑپر ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی نمرہ کے معاملے پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرتضی وہاب ٹوئٹر پر آمنے سامنے آگئے ۔ایم کیوایم کے رہنما خواجہ اظہار نے ٹوئٹ کیا کہ سندھ حکومت کا کوئی نمائندہ نمرہ کے گھر نہیں آیا، حکومت سندھ کہاں ہے۔

جوابی ٹوئٹ میں پی پی رہنما مرتضی وہاب نے کہا کہ الزام تراشی کے بجائے نظام کو بہتر بنانے کی بات کریں، سندھ پولیس حکومت سندھ کے ماتحت نہیں، کورٹ آڈرز کے ماتحت ہے۔پی پی رہنما نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی مبینہ فائرنگ سے زخمی ہونے والی لڑکی کو عباسی شہید اسپتال میں طبی امداد نہیں ملی۔

ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے اپنے ٹوئٹ میں سوال اٹھایا کہ میڈیکو لیگل آفیسر تو آپ کے ماتحت ہے وہ کیوں دیر سے پہنچی؟خواجہ اظہارالحسن نے ایک اور ٹوئٹ میں مرتضی وہاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے ہمدردی کا مطالبہ کیا تھا شاید غلط مخاطب ہوا، پیر کو سندھ اسمبلی کے ایوان میں ملاقات ہوگی۔

سندھ پولیس کے مرحوم سپاہی کی اکلوتی بیٹی نا حق ماری گئی اور صرف زخموں پر مرہم رکھنے اور دکھ بانٹنے کا ہی تو مطالبہ تھا میرا۔ خیر میں غلط مخاطب تھا۔یاد رہے کہ کراچی کے علاقے انڈا موڑ پر مبینہ پولیس مقابلے کے دوران فائرنگ کی زد میں آکر میڈیکل کی طالبہ نمرہ جاں بحق ہوگئی تھی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں