کوہستان میں سرکاری سرپرستی میں زمینوں پر قبضے جاری
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) کوہستان میں سرکاری سرپرستی میں زمینوں پر قبضے، پولیس کا بے دریغ استعمال، ایس ایچ او نوری آباد نے بااثر بروکر محمود رنگون والا کی ایما پر کراچی کی رہائشی فاروق خان کی مدعیت میں 6 مقامی افراد پر حملے کا کیس داخل کردیا، بھائی خان، نیاز، جمن ،نظام پالاری و دیگر کیس میں نامزد، محمود رنگون والا 2 سئو زائد سروی زمین پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، صدیوں سے مقیم ہیں، رہائشی، تفصیلات کے مطابق ضلع جامشورو کے تحصیل تھانہ بولا خان میں اسسٹنٹ کمشنر تھانہ بولا خان، مختیارکار اور پولیس کی مدد سے زمینوں پر قبضوں کا گھناؤنی کام جاری ہے، ذرائع کے مطابق کوہستان میں زمینوں پر قبضوں کو ڈپٹی کمشنر آفیس جامشورو اور ایک سیاسی ہائوس سے منظم انداز میں چلایا جاتا ہے، کراچی کے بااثر بلڈرز نے بروکرز میدان میں اتار کر لوگوں کے زمینوں پر پولیس کی مدد سے قبضوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے، اسے سلسلے میں دو دن قبل ایس ایچ او نوری آباد نے مقامی گاؤن پر چڑھائی کرکے تین افراد کو گرفتار کرکے گم کردیا تھا جن کو ایک کیس میں ظاھر کیا گیا، کراچی کے صفوران گوٹھ کے رہائشی فاروق کی مدعیت میں 6 افراد نیاز، نظام، عبدالشکور، خدا بخش، بھائی خان اور جمن پالاری سمیت 2 نامعلوم افراد پر حملے کا مقدمہ درج کردیا گیا ہے، مقامی رہائشیوں کے مطابق مقدمہ کراچی کے بااثر بروکر محمود رنگون والا کی ایما ہر درج کیا گیا ہے اور ایس ایچ او بلڈرز مافیا کا سہولتکار ہے، متاثرینِ کے مطابق محمود رنگون والا ان کی 2 سئو سے زائد سروی زمین پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اور اس نے روینیو عملے کی مدد سے جھوٹے کاغذات بھی بنوائے اور ڈپٹی کمشنر آفیس جامشورو کی مذکورہ بروکر کو مکمل پشت پناہی حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ پئسوں کے عیوض مقامی لوگوں کو بے دخل کر رہی جس سے امن امان کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے، انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ بااثر مافیا کو روکا جائے۔