پیپلزپارٹی مخالف اتحاد کی تیاری، ہر حلقے سے متفقہ امیدوارلانے کا فیصلہ
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) پیپلزپارٹی مخالف اتحاد کی حکمت عملی، تھرپارکر میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم قومی و صوبائی اسمبلی کے نشست پر انتخاب لڑیں گے، عمرکوٹ کے صوبائی حلقے سے خضر حیات منگریو سابق وزیر سید سردار شاہ کے سامنے انتخاب لڑیں گے، سانگھڑ کی دو قومی اسمبلی کی نشستوں پر محمد خان جونیجو اور سائرہ بانو انتخابی اکھاڑے میں اتریں گی، تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی مخالف اتحاد نے پیپلزپارٹی کو ٹف ٹائم دینے کیلئے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے، سانگھڑ، تھرپارکر اور عمرکوٹ میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے پیپلز پارٹی امیدواروں کو شکست دینے کیلئے مقامی سطح پر اتحاد کی تیاریاں شروع کردی ہیں، مذکورہ تینوں اضلاع میں پیر پگارا سمیت شاہ محمود قریشی کے مریدوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور جی ڈی اے کا بڑا اثر رسوخ ہے جس کے باعث آنے والے انتخابات میں پیپلز پارٹی امیدواروں کو جیتنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کچھ دن قبل پیر پاگارہ سے ملاقات کے بعد گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس میں شامل ہونے والے سانگھڑ ضلع ہے اہم سیاسی خاندان جونیجو خاندان کی اہم شخصیت محمد خان جونیجو سانگھڑ ون کے قومی حلقے سے شازیہ مری کے مد مقابل ہونگے جبکہ سانگھڑ 2 پر جی ڈی اے کی جانب سے سائرہ بانو کو میدان میں اتارا جائے گا، عمرکوٹ ضلع میں سابق وفاقی وزیر مرحوم جادم منگریو کا بہائی خضر حیات منگریو پی ایس 49 پر سابق صوبائی وزیر سردار شاہ کے مد مقابل ہونگے اور سید سردار شاہ مقامی طور پارٹی بغاوت کے باعث مشکلات کا شکار ہیں، عمرکوٹ کے قومی اسمبلی کے حلقے پر سابق ایم این اے تحریک انصاف لال مالہی، سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مظفر علی شاہ سمیت دیگر امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادئے ہین جبکہ پی ایس 50 پر ارباب غلام رحیم کا بیٹا ارباب ابراہیم جبکہ پی ایس 51 سے تیمور ٹالپر کے سامنے دوست محمد راہمون انتخابی اکھاڑے میں اتریں گے، تھرپارکر کے قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی کی نشست پر سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے مہیش ملانی اور اپنے بھانجے ارباب لطف اللہ سے انتخابی اکھاڑے میں پنجہ آزمائی کی تیاریاں کر لی ہیں جبکہ ننگرپارکر کے صوبائی حلقے پر ارباب انور پیپلزپارٹی کے امیدوار قاسم سراج کے مد مقابل ہونگے۔