میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت ،ہندوتوارہنمائوں کی مسلمانوں کے قتل عام کی ہدایت

بھارت ،ہندوتوارہنمائوں کی مسلمانوں کے قتل عام کی ہدایت

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۴ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

بھارت میں ہندوتوا کی سخت گیر دائیں بازوں کی کئی جماعتوں نے تین روزہ اجتماع میں نفرت انگیز تقاریر میں ملک میں اقلیتوں کے خاتمے کی ہدایات دی ہیں اور خاص کر 20 کروڑ آبادی کی حامل مسلم اقلیت کو نشانہ بنایا۔بھارتی میڈیا کی کئی رپورٹس میں انتہاپسند جماعتوں کے رہنماؤں کا حوالہ دے کر بتایا گیا ہے کہ ملک میں نفرت انگیز تقاریر کا ایک اور سلسلہ حالیہ اجتماع میں دیکھا گیا۔نفرت انگیز تقاریر کے اجتماع کے انتظامات ہندوتوا رہنما یاتی نرسنگھانند نے کیے تھے اور یہ اجتماع اترکھنڈ کے مذہبی شہر ہریدوار میں 17 دسمبر سے 19 دسمبر کے درمیان منعقد ہوا تھا جہاں کئی رہنماؤں نے اقلیتوں کو مارنے اور ان کے مذہبی مقامات کو نشانہ بنانے کی ہدایت کی۔رپورٹ کے مطابق نرسنگھانند نے کہا کہ معاشی بائیکاٹ کارآمد نہیں ہوگا، ہندو گروپس کو اپنے آپ کو اپڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے، تلواریں صرف اسٹیج پر ہی اچھی لگتی ہیں، یہ جنگ وہ جیتیں گے جو بہتر اسلحے سے لیس ہوں گے’۔ اکتوبر میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق نرسنگھانند پر متعدد مرتبہ مسلمان برادری کے خلاف مذہبی منافرت بھڑکانے کا الزام ہے۔رپورٹ میں بتایا گیاکہ ہندو رکشاسینا کے صدر سوامی پرابودھانند گری نے کہا کہ میانمار کی طرح، ہماری پولیس، ہمارے سیاست دانوں، ہماری فوج اور ہر ہندو کو اسلحہ اٹھانا چاہیے اور صفائی ابھیان کرنا چاہیے، اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں رہ گیا ہے۔سیاسی جماعت ہندو مہاسبھا کے سیکریٹری جنرل سادھوی اناپرنا نے بھی نسل کشی کے لیے اسلحے اور اکسانے کا مطالبہ کیا۔ وائر نے ان کی تقریر کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ اسلحے کے بغیر کچھ ممکن نہیں ہے، اگر آپ ان کی آبادی ختم کرنا چاہتے ہیں، تو پھر انہیں مار دیں، قتل کرنے کیلئے تیار ہیں اور جیل جانے کو بھی تیار ہیں، پھر ہم فاتح ہوں گے اور جیل جائیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں