جیل یا محل، نوازشریف کے مقدر کا فیصلہ کچھ دیر میں
شیئر کریں
اسلام آباد(بیورورپورٹ) العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، ملک کے تین بار منتخب سابق وزیراعظم نوازشریف کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ بھی اس کے ساتھ ہو جائے گا۔ سابق وزیر اعظم جیل جائیں گے یا رائیونڈ کے عالی شان محل یہ دیکھنے کے لیے سب کی نظریں عدالتی فیصلے پر لگی ہیں۔ ایک طرف نون لیگ نوازشریف کو سزا کی صورت میں اپنی سیاسی حکمت عملی مرتب کرنے میں مصروف ہیں تو دوسری طرف اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نوازشریف کو سزا کی صورت میں حالات کنٹرول کرنے کے لیے چوکس ہو چکی ہے۔
سابق وزیراعظم احتساب عدالت کا فیصلہ سننے کے لیے خود کمرۂ عدالت میں موجود ہوں گے، جبکہ مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ اور کارکنان کو بھی احتساب عدالت پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ نون کی اعلیٰ قیادت چاہتی ہے کہ اس موقع کو پاؤر شو میں تبدیل کیا جائے۔ اس ضمن میں مقامی قیادت اور بلدیاتی نمائندوں کو کارکن ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے لیے طارق فضل چودھری اور انجم عقیل کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ جبکہ چودھری تنویر، ملک ابرار اور دیگر رہنما راولپنڈی سے کارکنوں کولائیں گے ۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت کی اور 18 دسمبر کو دونوں ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔