میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کراچی، جیلوں سے بااثر قیدیوں کو پرائیویٹ اسپتالوں میں رکھنے کاانکشاف

سندھ کراچی، جیلوں سے بااثر قیدیوں کو پرائیویٹ اسپتالوں میں رکھنے کاانکشاف

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۴ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: مظفر حسین عسکری) کراچی سمیت سندھ کی متعدد جیلوں سے بااثر قیدیوں کو پرائیویٹ اسپتالوں میں داخل کرانے کا انکشاف رپورٹ طلب کرلی گئی، اس ضمن میں باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ ایک حساس ادارے نے وزارت داخلہ کو بھیجی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کی کئی جیلوں جن میں کراچی سینٹرل جیل، ڈسٹرکٹ جیل ملیر، حیدر آباد سینٹرل جیل، سکھر سینٹرل جیل، لاڑکانہ ڈسٹرکٹ جیل کے نام قابل ذکر ہیں۔ گزشتہ کافی عرصہ سے مذکورہ جیلوں میں قید بااثر قیدی جن کے خلاف زیادہ تر احتساب عدالتوں اور بینکنگ کورٹس میں کروڑوں روپے فراڈ اور بدعنوانی کے مقدمات زیر سماعت ہیں۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بااثر قیدی جیلوں میں تعینات ڈاکٹروں سے ملی بھگت کرکے بیماری کے جھوٹے میڈیکل سرٹیفکیٹ حاصل کرکے ان کو عدالتوں میں پیش کرکے شہر میں قائم پرائیویٹ اسپتالوں میں داخل ہوجاتے ہیں اور وہاں اسپتال میں پیسے دے کر ایئرکنڈیشنڈ کمرہ لے کر رہنا شروع کردیتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قیدی کو کمرے میں ہر سہولت فراہم کی جاتی ہے اور کئی قیدیوں کے اہلخانہ بھی ان کے ساتھ رہنا شروع کردیتے ہیں اور قیدی سے اس کے دوست بھی ملنے کیلئے آتے رہتے ہیں اور اسے موبائل فون پر بات چیت کرنے کی بھی اجازت ہوتی ہے۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی کے پوش علاقوں جن میں ڈیفنس، کلفٹن اور گلشن اقبال شامل ہیں قائم مہنگے ترین پرائیویٹ اسپتالوں میں اب بھی ایک درجن سے زائد جعلی بیمار بااثر قیدی داخل ہیں اور ان کی نگرانی کیلئے جیل پولیس اہلکاروں کے علاوہ قیدی کے پرائیویٹ گارڈ بھی موجود رہتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ کی روشنی پر عمل کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے آئی جی جیل خانہ جات سے کراچی اور سندھ کی جیلو سے باہر اسپتالوں میں داخل کئے گئے بیمار قیدیوں سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں