سندھ بلڈنگ معطل افسران اپنی کرسیوں پرتاحال براجمان
شیئر کریں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سپریم کورٹ کے احکامات کی حکم عدولی کا سفر جاری، ایک جانب معطل شدہ ملازمین باوجود معطلی کے غیرقانونی، غیرآئینی طور پر نوکری اور ادارے کو ذاتی ملکیت سمجھتے ہوئے تاحال فرائض منصبی انجام دیتے ہوئے اپنی کرسیوں پر براجمان تو دوسری طرف بعض معطل افسران مختلف زونز میں نہ صرف خود بلکہ اپنے پرائیویٹ بیٹروں کے ذریعے غیرقانونی تعمیرات کے دھندوں کو فروغ دینے میں مصروف ہیں۔ علاوہ ازیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کئی ڈائریکٹرز عدالتی احکامات و فیصلوں کے بر خلاف اضافی چارج کے ساتھ اپنے فرائض منصبی ادا کررہے ہیں، جو کورٹ آرڈر کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔ ادھر ذرائع نے انکشاف کرنے ہوئے بتایا کہ ” ادارتی کرپٹ مافیا ” نے مبینہ طور پر کراچی ایئرپورٹ کے قرب و جوار میں تعمیر و زیر تعمیر عمارتوں کو بھی مبینہ طور پر کمائی رشوت ، بھتہ وصولی کا ذریعہ بنالیا۔ یاد رہے رواں برس طیارہ حادثے کے بعد ” محکمہ شہری ہوا بازی ” سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نافذ العمل مروجہ قوانین کے برخلاف بننے والی بلندوبالا عمارتوں کے حوالے سے لیٹر جاری کیا تھا، ایس بی سی اے کے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی ذرائع کہتے ہیں کرپٹ ادارتی مافیا نے اس لیٹر کو بھی اندھی کمائی کا ذریعہ بنالیا۔ ایس بی سی اے عملے نے قرب وجوار میں موجود عمارتوں کے تعمیر کنندگان سے سی اے اے این او سی اور دیگر کو آڑ بناتے ہوئے نئے اکاؤنٹس ، کھاتے کھول لیے اور اس بنیاد پر بھی مبینہ طور پر لاکھوں ،کروڑوں بطور رشوت طلب کی جارہی ہے، علاقہ مکینوں نے ایئر پورٹ محکمہ شہری ہوا بازی اور وزیر دفاع سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ سول ایوی ایشن کی جانب سے ایئرپورٹ کے اطراف بلند وبالا تعمیرات کے حوالے سے ایک این او سی وضاحتی مراسلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ان تعمیرات سے متعلق ضابطہ اخلاق پہلے سے موجود ہے جاری کئے گئے مراسلے میں وضاحت کردی گئی ہے۔ ایوی ایشن حکام کا مزید کہنا ہے کہ مخصوص علاقوں میں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور متعلقہ اداروں کو سول ایوی ایشن کی جانب سے این او سی کی ضرورت نہیں ہے، مراسلے میں واضح کردیا گیا ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔