میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

منتظم
جمعرات, ۲۴ نومبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

مفتی غلام مصطفی رفیق
چوری کیاہوامال خریدنا
سوال:ایک شخص ایک ہوٹل میں ملازمت کرتاہے وہاں سے مصالحے وغیرہ مختلف چیزیں لاتاہے،چونکہ وہ بہت بڑاہوٹل ہے اس لئے اس شخص سے کوئی پوچھتانہیں،لیکن مالک کی اجازت کے بغیرلاتاہے،اورپھرلاکرلوگوں میں سستے داموں فروخت کرتاہے، اگرکوئی چیزدوسوکی ہے تووہ ایک سوپچاس میں دیتاہے،میری والدہ کہتی ہیں کہ اس سے خریدلیاکرویہ سستادیتاہے،کیااس طرح اس شخص سے خریدسکتے ہیں ؟جب کہ وہ بغیراجازت کے ایک ہوٹل میں ملازم ہونے کی حیثیت سے وہاں سے اٹھاکرلاتاہے؟
جواب:مالک کی اجازت کے بغیراس کی چیز اٹھانااوراسے آگے فروخت کرنادونوں ہی بڑے جرم ہیں،ہوٹل کے مالک کی اجازت کے بغیرمصالحے وغیرہ اٹھاکرلانا صراحتاً چوری میں شامل اورناجائزفعل ہے،ایسے افرادکواپنے فعل سے توبہ کرنی چاہیے اور چوری کردہ مال مالک کوواپس لوٹاناچاہئے۔قرآن وحدیث میں بغیراجازت کے کسی کے مال لینے کوحرام قراردیاگیاہے،قرآن کریم کی سورہ¿ نساءمیں ہے:”اے ایمان والو!آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طورپر مت کھاو¿،مگریہ کہ باہمی رضامندی سے کوئی تجارت ہو“۔ ناحق طریقے سے کسی کامال کھانے میں ڈاکہ ، چوری،رشوت ،غصب،خیانت ،سوداوروہ تمام صورتیں شامل ہیں جنہیں شریعت نے ناجائزقراردیاہے۔ نیزحدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:”خبردار!کسی پرظلم نہ کرنا،جان لو!کسی دوسرے شخص کامال لینایااستعمال کرنااس کی مرضی وخوشی کے بغیرحلال نہیں ہے“۔لہذاملازم کے لئے مالک کی اجازت کے بغیرکسی بھی ادارے کی اشیاءکااٹھاناجائزنہیں ،نیزجس چیزکے متعلق معلوم ہوکہ یہ چوری کی ہے اس کاخریدناجائزنہیں ہے،نیزایسے لوگوں سے چوری شدہ اشیاءکاخریدناان کے ساتھ گناہ کے کام میں معاونت ہے۔(مشکوة المصابیح ،کتاب البیوع،باب الغصب والعاریة،الفصل الثانی، ص:25، ط:قدیمی کراچی-فتاویٰ شامی،کتاب الحظروالاباحة، 6/385،ط:ایچ ایم سعید)
مغرب کی نمازمیں دورکعت پرسلام پھیردے
سوال:میں نے ایک مرتبہ مغرب کی نمازپڑھی اوربجائے تیسری رکعت کے دوسری رکعت کے بعد سلام پھیردیاپھرمجھے یادآیاکہ ایک رکعت توباقی ہے،تومیں نے کھڑے ہوکرتیسری رکعت پڑھ کرسجدہ¿ سہواداکرلیا،کیااس طرح نمازہوجاتی ہے؟
جواب: اگرکوئی شخص تین رکعت کی بجائے دورکعت پرسلام پھیردے اورپھرتیسری رکعت یادآجائے تواگرابھی تک سینہ قبلہ سے نہ ہٹاہواورکوئی گفتگویانمازکے منافی کوئی عمل نہ کیاہوتوکھڑے ہوکرنمازمکمل کرسکتاہے البتہ اخیرمیں سجدہ سہوکرناہو گا۔لہذا سجدہ سہوکرنے سے آپ کی نمازہوگئی۔(فتاویٰ شامی،باب سجودالسہو،2/91، ط:دارالفکربیروت)
چرس کی تجارت
سوال:چرس کاکاروبارکرناکیساہے؟
جواب:چرس اورہیروئن نشہ آورہونے کی وجہ سے حرام ہیں ،لہذاان کااستعمال اورتجارت ناجائزاورحرام ہے۔
خرگوش کھاناحلال ہے یانہیں؟
سوال:میراسوال یہ ہے کہ خرگوش کھاناحلال ہے یانہیں؟
جواب:خرگوش کھانا حلال ہے۔(اعلاءالسنن،کتاب الذبائح،باب حل الا¿رنب،17/193ادارة القرآن کراچی-فتاویٰ شامی، کتاب الذبائح،6/308،ط:ایچ ایم سعید)
دعاکرتے وقت چھینک کاآنا
سوال:میں نے سناہے کہ اگردعاکرتے ہوئے درمیان میں دعاکرنے والے کوچھینک آجائے تویہ دعاکی قبولیت کی علامت ہے ، کیا یہ بات درست ہے؟
جواب:دعاکرتے ہوئے چھینک آجائے تویہ دعاکی قبولیت کی علامت ہونا شریعت میںاس کاکوئی ثبوت نہیں۔البتہ بغیرکسی بیماری کے صحت مندآدمی کے لئے چھینک کے آنے کو حدیث شریف میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے رحمت کی علامت کہاگیاہے،چنانچہ ترمذی شریف کی حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”چھینک اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اورجماہی شیطان کی طرف سے ہے،اگرکسی کوجماہی آئے تواپناہاتھ منہ پررکھ لے..“۔
شرعی مسائل کے حل کے لیے رابطہ کریں
masail.juraat@gmail.com


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں