پوچھ بیٹھا نیب، کیسے بھری جیب، شرجیل میمن گرفتار، گریبان تار تار
شیئر کریں
کراچی (کورٹ رپورٹر) نیب نے محکمہ اطلاعات سندھ میں 5ارب روپے سے زائد کرپشن ریفرنس میں پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کوعبوری ضمانت منسوخ ہونے کے بعد سندھ ہائیکورٹ سے گرفتارکرلیا ہے۔ شرجیل میمن کی گرفتاری کے وقت پیپلزپارٹی کے بعض ارکان سندھ اسمبلی بھی ان کے ساتھ موجود تھے جنہوں نے سابق وزیر کی گرفتاری پر مزاحمت کی اور شدید نعرے بازی کی ۔نیب حکام کی جانب سے جب شرجیل میمن کو گرفتار کیا گیا تو شدید دھکم پیل ہوئی اور اس دوران سابق وزیر کی قمیض کے بٹن بھی ٹوٹ گئے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ پر مشتمل بینچ نے محکمہ اطلاعات سندھ میں 5ارب روپے سے زائد کرپشن کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن سمیت 13ملزمان کی عبوری ضمانت کی توثیق کی درخواست مسترد کردی ،سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن و دیگر شریک ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کرکے گرفتاری کا حکم دیاجس کے بعد شرجیل میمن ودیگر ملزمان 5گھنٹے تک احاطہ عدالت میں ہی موجود رہے، جبکہ نیب کی ٹیم ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے عدالت میں موجود تھی، عدالت کے فیصلے کے بعد نیب کی ٹیم شرجیل میمن اور ان کے ساتھیوں کے باہر نکلنے کا انتظار کر تی رہی تاکہ احاطہ عدالت سے باہر نکلتے ہی انہیں گرفتارکرلیا جائے، جبکہ شرجیل میمن و دیگر ملزمان 5گھنٹے تک احاطہ عدالت سے باہر نہیں آئے اس دوران شرجیل میمن نے نیب کو گرفتاری روکنے کے لیے چیف جسٹس کو درخواست دی۔ شرجیل میمن کے وکیل شہاب سرکی نے درخواست میںعدالت سے استدعا کی کہ سپریم کورٹ میں اپیل کرنے تک نیب کو گرفتاری سے روکا جائے، لیکن چیف جسٹس نے درخواست سننے سے انکار کردیا اور درخواست واپس کردی، جس کے بعد شرجیل انعام میمن نے وکلاء سے مشورے کے بعد گرفتاری دینے کا فیصلہ کیا ۔شام 5بجے کے قریب عدالت سے باہر آنے پر نیب کی ٹیم نے شرجیل میمن کو گرفتار کرلیا۔اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر اطلاعات ناصرحسین شاہ بھی عدالت پہنچے اور پیپلزپارٹی کے کارکنان کی بھی بڑی تعداد عدالت کے باہر جمع ہوگئی، جبکہ اس موقع پر ہائیکورٹ کے احاطے میں سیکورٹی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی نفری بھی موجود تھی، نیب حکام شرجیل میمن کو گاڑی میں بٹھا کر ساتھ لے گئے، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے نیب کی گاڑی کو حصار میں لے رکھا تھا۔اس دوران کافی دھکم پیل بھی ہوئی جس کے نتیجے میں سابق صوبائی وزیر کا گریباں چاک ہوگیا۔واضح رہے کہ شرجیل میمن اور دیگر ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے سرکاری اشتہارات کی مد میں 5 ارب 65 کروڑ روپے کی کرپشن کی۔ دیگرملزمان میں سابق سیکریٹری اطلاعات ذوالفقار شلوانی، سارنگ لطیف، یوسف کبورو، ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کے انعام اکبر، منصور راجپوت، سلمان منصور، الطاف حسین میمن، عمر شہزاد خان، سید نوید، گلزار علی اورمسعود ہاشمی شامل ہیں۔