ن لیگ میں اختلافات نہیں، نواز شریف کی سربراہی پر اتفاق ہے، وزیراعظم
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے واضح کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن)میں اختلافات کی باتیں افواہیں ہیں ٗ حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ٗ پارٹی سربراہ نوازشریف ہی ہوںگے ٗ ہر رکن کو اپنی رائے دینا حق ہے ٗ ریاض حسین پیرزادہ کو جنرل کونسل میں بات چیت کر نی چاہیے تھی ٗ موجودہ اسمبلیاں اپنی مدت 4 جون 2018ء کو پورا کریں گی جس کے 60 روز کے بعد نئے انتخابات ہوں گے ٗ عمران خان صبر کریں اور انتخابات کاانتظار کریں ٗکارکردگی کی بنیاد پر عوام کے پاس جائینگے ٗ افغانستان میں دہشت گردوں سے پاکستان کو خطرہ ہیٗاپنے وسائل سے جنگ لڑ رہے ہیں ٗبھارتی ناپاک عزائم کا مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں ٗ کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا جاسکتا ٗپی آئی اے کے سٹرکچر میں تبدیلی لائی، ان کا مستقل حل نجکاری ہے ٗ آئندہ سردیوں میں گیس وافر مقدار میں دستیاب ہو گی ٗ کچھ اندرونی مسائل کا سامنا ہوگا۔ پیر کو سر کاری ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) میں اختلافات کی باتیں افواہیں اور اخبارات کی زینت ہیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، کسی بھی سطح پر منعقد ہونے والے کسی اجلاس میں ایسا تاثر نظر نہیں آیا، اختلاف رائے جمہوریت اور سیاسی جماعتوں کا حسن ہے تاہم اکثریت کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے، تمام اجلاسوں میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پارٹی سربراہ نواز شریف ہی ہوں گے، ریاض پیرزادہ کی رائے ان کا حق ہے، ہم اس کا احترام کرتے ہیں لیکن انہیں جنرل کونسل میں بات کرنا چاہئے تھی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ایسے کام کئے ہیں جن کے اثرات آئندہ 10 سے 15 سال تک رہیں گے۔