میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ریکوڈک کیس‘کیا موجودہ وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی عوام کو اعتما میں نہیں لیں گے ؟؟

ریکوڈک کیس‘کیا موجودہ وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی عوام کو اعتما میں نہیں لیں گے ؟؟

منتظم
پیر, ۲۴ اکتوبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

اعظم الفت بلوچ
وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری رواں ہفتہ ریکوڈک کیس کے سلسلہ میں فرانس میں رہے ۔ وطن واپسی کے بعد امید کی جاتی رہی کہ ریکوڈک کیس پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کرنے کے لیے میڈیا بریفنگ کا اہتمام کیا جائےگا لیکن تاحال ابھی تک بلوچستان کے عوا م جاننا چاہتے ہیں کہ تانبہ اور سونے کے ان ذخائر کوصوبے کی ترقی کے لیے بروئے کار لانے کے حوالے سے کیا فیصلے کیے گئے ۔ بریفنگ کا انتظار اپنی جگہ تاہم وزیراعلیٰ کی مینجمنٹ کورس لاہور کے شرکاءسے ملاقات میں عندیہ دے دیا گیا کہ اگر ریکوڈک وسائل کو بروئے کار لا یا جائے تو بلوچستان کے ہر گھر انے کو 20 سے 25ہزار روپے تک ماہانہ دیے جاسکتے ہیں ۔ یعنی سوئی اور سینڈک کی طرح تانبہ کے دنیا کے پانچویں بڑے ذخائر سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے معاملات طے کیے جارہے ہیں ۔ ماضی کی طرح اس بار بھی بلوچستان کے عوام کو اعتماد میں لیے جانے کے اثرات نہیں دکھائی دیتے ۔
سانحہ 8 اگست سول اسپتال کوئٹہ کے محرکات اور وجوہات اور زخمیوں کو فوری امداد نہ ملنے اور سیکورٹی معاملات کاجائزہ لینے کے لیے سپریم کورٹ کے جج جناب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں انکوائری کمیشن نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں ۔ تحقیقات وکلاءتنظیموں کی طرف سے تحفظات اور خدشات کی روشنی میں کی جارہی ہیں ۔ گزشتہ ہفتے کے روز تک کمیشن کی چار سماعتوں میں کمیشن کی طرف سے واقعہ کی فارنزک تحقیقات نہ کیے جانے پر سخت رد عمل اور برہمی کااظہار کیا گیا ۔ کمیشن کی طرف سے سوال اٹھایاگیا کہ جدید دور میں پیش آنے والے اس اندوہناک حادثہ کی تحقیقات میں روایتی طرز عمل کو اپناتے ہوئے گواہوں اور عینی شاہدوں کے بیانات پر اکتفا کرنا کافی نہیں ۔ لازمی تھا کہ واقعہ کی فارنزک تحقیقات کروائی جاتیں ۔ کمیشن نے سول اسپتال کے نظام پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے صوبائی حکومت کی نااہلی قرارد یا ۔ کمیشن نے سول اسپتال کے بائیو میٹرک سسٹم میں خرابی کی مکمل رپورٹ بھی طلب کی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سانحہ سول اسپتال اور بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کے قتل کی تفتیش کوبھی غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے پولیس انکوائری پر سخت برہمی کاظاہر کیا ۔ کمیشن نے ایڈوکیٹ بلال انور کاسی کی کار کا فارنزک معائنہ کروانے اور سول اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ۔سماعتوں کے دوران ہی 19 اکتوبر کو کمیشن کو سانحہ سول اسپتال پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے ان کیمرہ بریفینگ بھی دی ۔
گزشتہ ہفتے کے دوران امور کشمیر و گلگت بلتستان کے وفاقی وزیر چودھری برجیس طاہر بھی 2 روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بھارتی جارحیت ، کنٹرول لائن کی صورتحال اور کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اور مسلم لیگ ن بلوچستان کے صدر کی طرف سے 27اکتوبر صوبے بھر میں احتجاج کے طور پر یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ ہاﺅس ہی میں لاہور سے مینجمنٹ کورس کے وفد سے ایک اور اہم ملاقات میں نواب ثنا اللہ زہری نے ایک مرتبہ پھر واشگاف الفاظ میں کہا کہ بیرون ملک نام نہاد آزادی پسند اگر پاکستان کے آئین کو تسلیم کرکے قومی دھارے میں شامل ہونگے تو واپس آنے والوں کو خوش آمدید کہا جائے گا ۔ نام نہاد آزادی پسند واپس آکرملک کی سیاست میں حصہ لیں اگر عوام نے انہیں مینڈیٹ دیا تو ہم اسے تسلیم کریں گے ۔ ہم باہر بیٹھے لوگوںکو ایک مرتبہ پھر دعوت دیتے ہیں کہ پاکستان اور اس کے آئین کو تسلیم کرتے ہوئے واپس آکر قومی دھارے میں شامل ہو جائیں ۔
انتظامی و سیاسی تبدیلیاں اپنی جگہ تاہم بلوچستان کے عوام اپنی طرز زندگی ، معاشی صورتحال میں تاحال مثبت تبدیلی کے منتظر دکھائی دیتے ہیں ۔ یہ ایک بڑا سوال ہے کہ ملک کی مغربی اور انتہائی حسا س سرحد پر ملک کے سب سے بڑے صوبے کے بلوچ اور پشتون عوام غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار نظر آتے ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں