ہیرو ٹاورز شاپنگ مال میگا اسکینڈل ،پولیس افسران سہولت کا ر بن گئے
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) ہیرو ٹاورز شاپنگ مال میگا اسکینڈل، پولیس 9 سے زائد ایف آئی آرز میں نامزد مرکزی ملزمان قانون کی گرفت سے باہر، بوگس چیک دینے کے الزام میں ہیرو گروپ کی سربراہ اسداللہ برکت، شائستہ اسد سمیت 7 افراد پر مختلف تھانوں میں مقدمے درج، اعلیٰ پولیس افسران کی پشت پناہی کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں ہیرو ٹاورز شاپنگ مال کے میگا اسکینڈل میں نامزد مرکزی ملزمان پولیس کی گرفت سے باہر ہیں، 2017میں حیدرآباد کے صعنتی علاقے سائٹ ایریا میں بولیورڈ مال کے سامنے ہیرو ٹاورز شاپنگ مال کے نام سے پروجیکٹ شروع کیا گیا جس کی این او سی کی معیاد جنوری 2020 میں ختم ہونے کے باوجود پراجیکٹ کا کام صرف 40 فیصد ہی مکمل ہوسکا، اس پراجیکٹ میں فوڈ کورس، شاپس و دیگر جگہوں کی الاٹیز کو ایڈوانس کرائے کے مد میں چیک دیے گئے تھے جن میں سے فروری 2020 کے تمام چیک بوگس نکلے، چیک بوگس نکلنے پر الاٹیز کی جانب سے دادو کے اے سیکشن تھانے، حیدرآباد کے قاسم آباد، بلدیہ، اور کراچی کے عزیز آباد، ایئرپورٹ اور اسٹیل ٹاؤن تھانوں پر ہیرو ٹاورز شاپنگ مال کی اونر شائستہ اسد سمیت کلثوم برکت،عائشہ برکت،محمد انور اور محمد عمران کو نامزد کیا گیا تھا، جبکہ اے سیکشن دادو تھانے پر ہیرو گروپ کے سربراہ اسداللہ برکت اور سید افروز شاہ کو بھی نامزد کیا گیا ہے، 9 ایف آئی آرز کے باوجود پولیس مرکزی ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے، جبکہ حیدرآباد پولیس صرف ایک ڈائریکٹر محمد عمران کو گرفتار کرسکی ہے، جو اس وقت لانڈھی جیل ملیر میں ہے۔ ذرائع کے مطابق بااثر پولیس افسران کی پشت پناہی کے باعث پولیس دوسرے ملزمان کو گرفتار کرنے سے گریز کر رہی ہے۔