میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ ہائی کورٹ نے چھ ہائنڈرنٹس کی نیلامی روک دی

سندھ ہائی کورٹ نے چھ ہائنڈرنٹس کی نیلامی روک دی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۴ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ:اسلم شاہ)سندھ ہائی کورٹ نے چھ ہائنڈرنٹس کی نیلامی میں 8کنٹریکٹرز کی ٹیکنکل بڈ میں کامیاب اور فنانشنل بڈ کھولنے سے روک دیا ہے اور تمام ریکارڈ سمیت ہائنڈرنٹ سیل کو 30ستمبر2020ء کو عدالت میں طلب کیا ہے عدالت نے ہائنڈرنٹ کی نیلامی میں ناکام ہونے والے ایس ایس ایس کارپوریشن کی درخواست دائر کیا تھادرخواست میں استدعا کی گئی ہے ہائنڈرنٹ کی پروکیومنٹ کمیٹی نے انتہائی خفیہ طور پر بڈ مسترد کیے اور تحریری طور پر آگاہ نہیں کیا اور مقررہ وقت پر مسترد کیے جانے کے خلا ف اپیل کے حق سے محروم کردیا گیا، عدالت سے استدعا ہے کہ وہ ہائنڈرنٹس کی نیلامی کا ازسرے نو کیا جائے تاکہ من پسند اور منظور نظر کنٹریکٹرز کو بھاری کمیشن اور کیک بیک لیکر ٹھیکہ جاری نہ ہو، کراچی میں پانی (Water Mafia)مافیا جیت گئے اور رشوت کمیشن کیک بیک وصول کرکے ٹھیکہ الاٹ کرنے کی تیاری مکمل کرلیا تھا،نگران وزیراعلیٰ سندھ و سابق چیف سیکریٹر ی فضل الرحمان کا داماد بلال عرف بنٹی سارے کھیل میں براہ راست ملوث ہے، واضح رہے کہ چھ ہائنڈرنٹس کی نیلامی میں 8کنٹریکٹرز کی ٹیکنکل بڈ میں کامیاب قراردیدیا گیاچھ ہائنڈرنٹس کے کنٹریکٹرز کے علاوہ دو کامیاب ہونے والے کنٹریکٹرز میں سخی حسن ہائنڈرنٹ کے کنٹریکٹرشیر محمد کے بیٹے شہزاد محمد اور نیپا چورنگی ہائنڈرنٹ کے کنٹریکٹر غلام نبی بیٹا حسن نبی کی کمپنی کو ٹیکنکل بڈ میں کامیاب قراردیتے ہوئے تما م کامیا ب ہونے والے کنٹریکٹرز کو فنانشنل بڈ جمع کرانے کی ہدایت کردی گئی، اس با ت کو انتہائی خفیہ رکھا جارہا ہے ،تاہم نیلامی کے پروکیومنٹ کمیٹی کے سربراہ افتاب چانڈیو نے تصدیق کردی ہے کہ ہائنڈرنٹس کی نیلامی میں 126بڈ فارمز سیل ہوئے تھے تاہم 42کنٹریکٹرز نے اپنی درخواستیں جمع کرائی تھیں اور دیگر 34کنٹریکٹر ز بعض ٹیکنکل گراؤنڈ پر مستردکردیا گیا ہے۔ ان فرموں کوفنانشنل بڈکی جانچ ہوگئی اور،وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ براہ راست دیکھ رہے تھے،ان چھ ہائنڈرنٹس کو نیپا چورنگی ضلع شرقی کو نبی داد کی کمپنی جی این بردارز،سخی حسن ضلع وسطی شیر محمد کی کمپنی قاسم رضا اینڈکمپنی، کرش پلانٹ منگھوپیر ضلع غربی حسن نبی کی کمپنی محمدعلی واٹر ٹینکر، صفورا چورنگی ضلع ملیر ملک جیند کی کمپنی ایچ ٹو او، لانڈھی ضلع کورنگی احمد طارق کی کمپنی ایس اے طارق،شیر پاؤ ضلع جنوبی نیاز خان سفاری ٹرانسپورٹ اینڈ کمپنی،ہائنڈرٹنس کے منافع بخش کاروبارمیں سیاسی،سرکاری افسران دیگر بااثرشخصیات کی سپرپرستی حاصل ہے۔ ٹینکر ایسوسی ایشن کے عبدالقادر خان کا الزام لگایا گیا ہے کہ اربوںروپے بندر بانٹ اور کمیشن لیکر واٹر بورڈ کے علاوہ سندھ حکومت نے بھی خاموشی اختیار کررکھی ہے انہوں نے غیرقانونی چلنے والے ٹرالہ ٹینکر ز پر پابندی لگانے اور غیر قانونی ٹھیکہ پر توسیع دینے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے ، نیب کراچی نے بھی ہائنڈرٹنس کے کئی ہفتہ چھاپے مارکارروائی کے دوران تمام ملازمین کے آثاثہ کی چھابین اور سنگین خلاف ورزی پر اپنا حصہ وصول کرکے خاموشی اختیار کرنے کا الزام بھی عائد کیا جاتا رہاہے۔ ہائنڈرٹنس مافیا سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود کراچی میں سرکاری چھ ہارئنڈٹنس کے علاوہ نیشنل لاجسٹک سیل،ڈپٹی کمشنر غربی کی نگرانی میں بلدیہ ٹاؤن اور 96غیر قانونی ہائنڈرٹنس بھی شہر میں کے گھناؤنے کاروبار،پانی کی خرید و فروخت بھی جاری ہے،ہائنڈرنٹ سیل کے نگران تابش رضا اور اس کے خاندانی بزنس قراردیتے ہوئے لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے، نیلامی کے دوران 84کروڑ روپے سے زائد کمیشن تقسیم کیا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں