میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صاف پانی کمپنی آڈٹ ، 96کروڑ 93لاکھ سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

صاف پانی کمپنی آڈٹ ، 96کروڑ 93لاکھ سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

ویب ڈیسک
پیر, ۲۴ ستمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

پنجاب صاف کمپنی کی آڈٹ رپورٹ مالی سال 2016-17 میں 96کروڑ 93لاکھ 37ہزار روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ،محکمہ خزانہ کی پابندی کے باوجود وزرا،اراکین اسمبلی افسران کے دوروں سے خزانے کو 47لاکھ 30ہزار روپے کاخزانہ کونقصان ہوا ۔آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق کمپنی میں غیرقانونی طورپرسی ای او بھرتی کرکے قومی خزانے کو1 کروڑ 70لاکھ روپے کانقصان پہنچایا گیا ،قواعد وضوابط سے ہٹ کر27لاکھ 90ہزار روپے کے اخراجات کئے گئے۔
آفس فرنیچر کی خریداری میں غیرقانونی طریقہ کار اپناتے ہوئے خزانہ کو36لاکھ 20ہزار کانقصان پہنچایا گیا ۔تھرڈ پارٹی ویلڈیشن کیلئے کنسلنٹ رکھنے کی مد میں 5کروڑ 89لاکھ 90ہزار روپے کی ادائیگیاں کی گئیں ۔رپورٹ کے مطابق افسران کیلئے کرائے کی گاڑیاں لینے سے کمپنی نے خزانہ کو66لاکھ 20ہزار روپے کانقصان پہنچا،ای ایم سی نامی کمپنی کوکنٹریکٹ دیا لیکن کام نہ ہونے سے معاہدہ منسوخ کیا کمپنی سے جرمانہ کا 77لاکھ روپے وصول نہ کئے گئے ۔میسرزالفاکنسلٹنٹ کو تین کروڑ 14لاکھ روپے کی غیرضروری ادائیگی کی گئی ،آر او اور یو ایف پلانٹ کی تنصیب اور آپریشن کیلئے کے یس بی پمپ کوٹھیکہ دیاگیا لاگت بڑھنے سے خزانہ کو4کروڑ 69لاکھ روپے کانقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق 12ملازمین نوٹس پیریڈ کے بغیر نوکری چھوڑ گئے جس سے خزانہ کو25لاکھ 50ہزار روپے کانقصان ہوا ،دفتر اورپارکنگ کیلئے جگہ حاصل کرنے کیلئے 25لاکھ 50ہزار روپے کے اخراجات کئے گئے ،ای ایم سی کنسلٹنسی کمپنی کوکام مکمل کئے بغیر44کروڑ 64لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی ،کمپنی کا2016میں ٹھیکہ منسوخ کردیاگیا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں