میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان بال ٹھاکرے اورپی ٹی آئی شیوسینابنی ہوئی ہے شرجیل میمن

عمران خان بال ٹھاکرے اورپی ٹی آئی شیوسینابنی ہوئی ہے شرجیل میمن

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۴ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

پی ٹی آئی کے غنڈوں نے رات سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی دیواریں پھلانگنے کی کوشش کی،سپریم کورٹ معاملے کانوٹس لے
اتحادی حکومت نے کسی کوانتقام کانشانہ نہیں بنایا،تحریک انصاف کے پاس الزام تراشی کے سواکچھ نہیں،مرتضی وہاب کے ہمراہ پریس کانفرنس
کراچی (اسٹاف رپورٹر)صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن اور وزیر اعلی سندھ کے مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے غنڈوں نے رات سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی دیواریں پھلانگنے کی کوشش کی ، جس کی مذمت کرتے ہیں ،انھوں نے کہاکہعمران خان بال ٹھاکرے اورپی ٹی آئی شیوسینابنی ہوئی ہے ۔ سپریم کورٹ اس معاملے کا سوموٹو نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ پی ٹی آئی کی درخواست فل کورٹ سنے اور فیصلہ کرے۔ یہ لوگ اداروں کو دباو میں ڈال کر اپنے حق میں فیصلے لینا چاہتے ہیں۔ آئین و قانون سب کے لیے برابر ہے ، آئین و قانون سے بڑھ کر کوئی نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیریئر ہال کے لان میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی پرزور مطالبہ کرتی ہے پی ٹی آئی کی درخواست کو فل کورٹ سنے اورفیصلہ دے۔ اس فیصلے کوآئیسولیشن میں نہیں لیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے غنڈوں نے رات سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی دیواریں پھلانگنے کی کوشش کی۔ پی ٹی آئی کے اس عمل کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ پورے ملک میں نفرتیں اوراشتعال پھیلارہے ہیں۔سپریم کورٹ اس معاملے کانوٹس لے۔عمران خان کامقصد عدالتوں،الیکشن کمیشن اوراسٹیبلشمنٹ کو دبامیں رکھنا ہے تاکہ وہ اپنے من پسند فیصلہ لے سکے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس اہم ہے ،پہلے عمران خان نے تاخیری حربے استعمال کئے ، اب الیکشن کمیشن کونشانہ بنارہے ہیں۔الیکشن کمشنرکے خلاف باتوں کامقصدیہ ہے کہ ان کے خلاف فیصلہ آئے تووہ یہ کہہ سکیں کہ میں ان کے خلاف تھا اس لئے فیصلہ آیا۔ انہوں نے کہا کہ اسد عمرکا خط موجود ہے، جس پر بیس ممبران کونااہل کردیا گیا۔ اب چودھری شجاعت کے خط پر ایکشن لینا ان کو ٹھیک نہیں لگ رہا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی اجازت نہیں ورنہ کئی فیصلے اورمثالیں موجود ہیں۔یہ نہیں ہوسکتاکہ پی ٹی آئی کے لئے الگ فیصلے، باقی پورے ملک کے لئے دوسرا قانون ہو۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کابی آرٹی پرفیصلہ آیا تھا،نہ نیب ریفرنس بنا نہ اربوں روپے کے کک بیکس کی تحقیقات ہوئی۔ چور اسٹے آرڈر کے لئے عدالت گئے اور انہیں اسٹے آرڈر مل گیا۔اس منافق شخص عمران خان کی گردن تک اداروں کے ہاتھ نہیں پہنچے۔ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان بال ٹھاکرے اور پی ٹی آئی شیو سینا بنی ہوئی ہے۔ عمران خان نے تمام اداروں کو نشانہ پر رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت آئی تو کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا لیکن اب صوبائی اور وفاقی حکومت کو فیصلہ کرنا پڑے گا کہ جو اداروں اور ان کے سربراہان کے خلاف بات کرے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ یہ لوگ جب حکومت میں تھے اور ان کے خلاف اگر کوئی بات کرتا تھا تو نیب اور دیگر ادارے متحرک ہو جاتے تھے۔ عدالت پی ٹی آئی کے سربراہ کے احتجاج کی کال کا نوٹس لینا چاہیے۔ کل ہر کوئی قانون ہاتھ میں لے گا جس سے ملک میں انارکی پیدا ہوگی۔بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا ہے پی ٹی آئی کامطلب تحریک انتشارہے۔انہوں نے اتنی الزام تراشی اورانتشارکی باتیں کی ہیں جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں