میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ میں نئی کوروناپابندیاں ، تاجربرادری بپھرگئی

سندھ میں نئی کوروناپابندیاں ، تاجربرادری بپھرگئی

ویب ڈیسک
هفته, ۲۴ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

حکومت سندھ کی جانب سے پیر کے روز سے کاروبار شام چھے بجے بند کرنے اور جمعہ اور اتوار کو محفوظ ایام قرار دینے کے فیصلے کے بعد تاجر ایکشن کمیٹی نے ہفتے(کل) کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جس کے بعد پریس کانفرنس میں لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے پیر کے روز سے لاک ڈائون کے فیصلے پر تاجروں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجر برادری حکومت سندھ کے فیصلوں کو مسترد کرتی ہے۔چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا کہ تاجر برادری کورونا سے بچائوکے تحت سندھ ٹاسک فورس کے فیصلوں کو مسترد کرتی ہے،فیصلوں میں تاجر نمائندگان کی مشاورت سے بہتری نہ لائی گئی تو احتجاج پر مجبور ہونگے۔ عتیق میر کا کہنا ہے کورونا کے احتیاطی فیصلے غیرسودمند اور کورونا وباء سے زیادہ مہلک ہیں،روایتی پابندیوں سے پرانی اور تباہ کن غلطیوں کو دہرایا گیا ہے،مارکٹیں چھ بجے بند ہونے سے شہر ٹریفک کا جنگل بن جائیگا اور لوگوں کیلئے سماحی فاصلہ برقرار رکھنا مشکل ہوگا،شادی ہالز، ہوٹلز، ریستوران پر سخت پابندیوں سے تاجر، مزدور، یومیہ اجرت پر کام کرنے والا طبقہ فاقہ کشی پر مجبور ہوگا، مشاورت کے بغیر غلط فیصلوں سے تمام کاروباری سیکٹرز میں سخت اشتعال پیدا ہوگیا ہے،حکومت سندھ فیصلوں پر نظرثانی اور مشاورت سے قابل عمل اور سود مند اقدامات کرے۔تاجر ایکشن کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر شرجیل گوپلانی نے کہا کہ حکومت مارکیٹوں،شاپنگ مال،ہوٹل و ریسٹورنٹ، شادی ہال اور دیگر صنعتوں کو ایس او پیز کے ساتھ کام کی اجازت دے اور ہفتہ میں صرف ایک روز کی بندش کرے، سندھ حکومت پہلے سے تباہ حال بستر مرگ پر پڑی معیشت کو قتل کرنا چاہتی ہے،سندھ حکومت کو تاجر برادری کی تباہی اور لاک ڈائون کے باعث بھوک اور بے روزگاری سے مرتے لوگ نظر نہیں آرہے،جتنی پھرتیاں لاک ڈائون کے لئے نظر آرہی ہیں اتنی آلائشوں اور کچرے اٹھانے میں کیوں نظر نہیں آرہی ہیں؟ حکومت سندھ تاجروں کو سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور کر رہی ہے اورتاجر اپنی بقا کے لئے لائحہ عمل پر مجبور ہوں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں