میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
یو اے ای کی ملازمت چھپائی نہیں،وزیراعظم نے جواب سپریم کورٹ جمع کرادیا

یو اے ای کی ملازمت چھپائی نہیں،وزیراعظم نے جواب سپریم کورٹ جمع کرادیا

ویب ڈیسک
پیر, ۲۴ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) پانامہ کا ہنگامہ فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد بھی نہ تھم سکا سپریم کورٹ میں وزیرعظم نواز شریف کی جانب سے جلد 9میں جے ائی ٹی کے اعتراضات پر جواب جمع کرادیا ہے وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے سپریم کورٹ میں تحریری جواب کرایا ہے میڈیارپورٹس کے مطابق تحریری جوا ب کے متن میں کہا گیا ہے کہ جے ائی ٹی کی جانب سے امدن اور اثاثہ جات سے متعلق پیرا قیاس ارائیوں پرمبنی ہے تمام رقوم اور اثاثہ جات ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ظاہرکرچکا ہوں جے ائی ٹی کی سفارشات کاکوئی قانونی پہلو نہیں جے ائی ٹی نے وزیراعظم کے امدن سے زائد اثاثوں کے کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیئے جب کہ ایف زیڈ ای کی ملازمت چھپانے کا الزام درست نہیں وزیراعظم نے اپنے جواب میں کہا کہ انہوں نے اقامہ اورایف زیڈ ای میں ملازمت کاغذات نامزدگی میں ظاہرکی کاغذات نامزدگی میں ایسی معلومات فراہم کرنے کیلئے کوئی الگ خانہ نہیں ایس ای سی پی کے ریکارڈ سے واضح ہے وزیراعظم کبھی چودہری شوگر ملز کے سی ای او نہیں رہے وزیراعظم چودہری شوگرملزکے بورڈ اف ڈائریکٹرز کے ایڈوائزریکم اکتوبر 2009کو بنے وزیراعظم کے جلا وطنی کے دوران اخراجات چودہری شوگرملز نے برداشت کئے وزیراعظم نے 2010کے اختتام میں چودہری شوگر ملز سے لی گئی رقم واپس کر دی 2015میں چودہری شوگر ملز کی جانب سے بڑی رقم کی ادائیگی کی غلطی کا احساس ہوا وزیراعظم 2016تک چودہری شوگرملز کے شیئر ہولڈر رہے جب کہ شیئر ہولڈرہونے کا مطلب چیف ایگزیکٹو ہونا نہیںجواب میں مزید کہا گیا کہ نجی بینک میں اکاونٹ کھلوانے کیلئے وزیراعظم کو چودہری شوگرملزکا چیف ایگزیکٹو لکھا جانا غلطی ہے ارٹیکل 62ون ایف کا اطلاق حقائق جانے بغیرنہیں ہوسکتا ارٹیکل 184تین میں 62ون ایف کا اطلاق نہیں کیا جا سکتا سپریم کورٹ کی فیصلے میں ابزرویشن فریقین کے کیس کو نقصان پہنچائے گی جب کہ وزیراعظم کی جانب سے استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ عمران خان کی درخواست کوخارج کریدریں اثناء وزیراعظم کے عام انتخابات 2013کے کاغذات نامزدگی کے مطابق نواز شریف نے عام انتخابات 2013کے کاغذات نامزدگی میں یو اے ای اقامہ ظاہر کیا ہوا ہے کا غذات نامزدگی کے صفحہ نمبر 87پر وزیر اعظم نے اقامہ ظاہر کیا جب کہ اقامہ میں وزیراعظم نے خود کو ایف زیڈ ای کیپٹل کا چیئرمین اف دی بورڈ بھی ظاہر کیا ہیوزیراعظم کی جانب سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں اقامہ اور ایف زیڈ ای کی چیئرمین شپ سفری ریکارڈ میں ظاہر کیا گیا جب کہ کاغذات نامزدگی پر سجاد احمد ریٹرنگ افیسر این اے 120کے دستخط بھی موجود ہیں کاغذات نامزدگی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے 18جنوری 2008کو جاری کردہ پاسپورٹ پر اقامہ ظاہر کیا وزیر اعظم کو اقامہ 201265کو جاری کیا گیا جس کے ختم ہونے کی مدت 201564تھیاقامے کے مطابق وزیر اعظم کمپنی کے بورڈ چیئرمین ہیں اور اس اقامے پر وزیر اعظم نے کئی بار یو اے ای کا سفر کیا ان دستاویزات پر این اے 120کے ریٹرننگ افسر کی تصدیق کی مہر بھی ثبت ہے وزیر اعظم نے ان کاغذات نامزدگی کے حوالے سے سپریم کورٹ کو بھی آگاہ کیا تھاوزیراعظم نے الیکشن کمیشن کو اقامہ سے آگاہ کر دیا کاغذات نامزدگی کے ساتھ تمام سفری دستاویزات بھی لف کر دی گئی ہی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں