حکومت پیپلزپارٹی کے آگے ڈھیر ، تمام مطالبات مان لیے
شیئر کریں
مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان پاور شیئرنگ کا فارمولہ سامنے آگیا۔اطلاعات کے مطابق حکومت نے پیپلزپارٹی کے تقریباً تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔ تاہم ان تمام مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے نون لیگ نے پنجاب کی طرح سندھ میں بھی اُسی نوع کی شراکت کا مطالبہ تسلیم کروایا ہے جو پیپلزپارٹی پنجاب میں طلب کر رہی تھی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں تعاون یک طرفہ نہیں بلکہ دوطرفہ ہوگا، مسلم لیگ ن پنجاب میں جو پاور شیئرنگ کرے گی وہ سندھ میں لے گی، پیپلزپارٹی مسلم لیگ ن کو سندھ کے تمام اضلاع میں شریک اقتدار کرے گی، کابینہ میں شامل ہوئے بغیر شریک اقتدار ہوا جائے گا۔ادھر پاور شیئرنگ کے معاملے پر پیپلزپارٹی کے اہم مطالبات بھی سامنے آگئے ۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے پنجاب میں حکومتی محکموں کی کمیٹیوں کی شیئرنگ کا مطالبہ کیا ہے ، پی پی پی نے مارکیٹ کمیٹیوں، زکوٰۃ کمیٹیوں، بیت المال کمیٹیوں میں بھی نمائندگی مانگ لی ہے ۔ پیپلزپارٹی نے حکومتی سطح پر مختلف کمیٹیوں، ٹاسک فورس میں بھی نمائندگی کی ڈیمانڈ کی ہے ۔پی پی پی کا مطالبہ ہے کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں انتظامی سطح پر بھی پیپلزپارٹی کو بااختیار بنایا جائے ، اسمبلی کی سطح پر بھی پیپلزپارٹی کو قائمہ کمیٹیوں میں نمائندگی اورچیئرمین شپ دی جائے۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کو ڈیولپمنٹ فنڈز اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بھی شیئر دیا جائے ، پوسٹنگ ٹرانسفرز میں بھی پیپلزپارٹی کی سفارشات کو تسلیم کیا جائے ۔ڈرائع کا کہنا ہے کہ ہر 15 دن بعد مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی مشترکہ کمیٹی کا اسلام آباد یا لاہور میں اجلاس ہوا کرے گا، پاور شیئرنگ میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد مشترکہ کمیٹی کی ذمہ داری ہوگی۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مذاکرات کا تیسرا دور وزیراعظم ہاؤس میں ہوا جبکہ پیپلزپارٹی کی مذاکراتی ٹیم آج چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کرے گی۔