میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک انصاف کا ملٹری آپریشن کی حمایت سے انکار

تحریک انصاف کا ملٹری آپریشن کی حمایت سے انکار

ویب ڈیسک
پیر, ۲۴ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے کسی بھی آپریشن کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عسکری قیادت سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کردیا۔قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کے بعد پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی آپریشن ہو اس کیلئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا ضروری ہے ، کوئی بھی کمیٹی کتنی ہی بڑی ہو پارلیمان سے سپریم نہیں، آئین کے مطابق پارلیمان سپریم ہے ، پہلے کی طرح اس بار بھی عسکری قیادت پارلیمنٹ میں آکر ان کیمرہ بریفنگ دے اور اعتماد میں لے ، ہمیں بولنے کی اجازت نہ دینے پر احتجاجی طور پر پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کیا۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی طور پر کسی آپریشن کی حمایت نہیں کرسکتے ، اس وقت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے ، آپ اتنا بڑا فیصلہ کر رہے ہیں مگر پارلیمان کو خاطر میں نہیں لاتے تو یہ اتنا بڑا پارلیمان کس لیے ہے ؟ میں نے کل مولانا سے بھی بات کی اور ابھی میں نے ایوان کے اندر خورشید شاہ اور رانا تنویر سے بھی بات کی ہے کہ یہ کیا ہورہا ہے ؟اسد قیصر نے بتایا کہ ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی جاتی، بہت سے آپریشنز ہوچکے ہیں، آج تک کونسا آپریشن کامیاب ہوا ہے ؟ ہم امن چاہتے ہیں مگر ظلم کے خلاف ہیں، ایک طرف یہ آپریشن کر رہے دوسری طرف فاٹاا ور پاٹا پر ٹیکس لگا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آج میڈیا بھی کنٹرول ہے ، پی ٹی وی کے لوگ خاص اینگل پر کیمرہ لگاتے ہیں اور چیزیں چلاتے نہیں ہیں، یہ مارشل لا کی ذہنیت ہے اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ اگر کوئی فیصلہ ہوا ہے تو پارلیمان میں لایا جائے اور اسے اعتماد میں لیا جائے۔ بعد ازاں قومی اسمبلی میں حزب اختلاف عمر ایوب نے بتایا کہ میں اپنی سیٹ سے اٹھا اور بات کرنی چاہی مگر اسپیکر ایاز صادق نے ہمیں وقت نہیں دیا، میرا ان سے احترام کا رشتہ ہے مگر ان سے گلہ ہے کہ ان کا رویہ اپوزیشن کے ساتھ ٹھیک نہیں، وہ کس دبا ئومیں کام کر رہے ہیں، یہ ہمیں معلوم نہیں، ہم اپنے عوام کی نمائندگی یہاں پر کر رہے ہیں۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ درحقیقت فارم 45 کے تحت 180 سیٹیں تحریک انصاف کی ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ چین سے آئے ساتھیوں نے واضح طور پر کہا تھا سی پیک پر سیکیورٹی خدشات ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں