میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آئی ایم ایف کا 440 ارب کے مزید ٹیکس لگانے کا مطالبہ ، اصل بجٹ اب آئے گا

آئی ایم ایف کا 440 ارب کے مزید ٹیکس لگانے کا مطالبہ ، اصل بجٹ اب آئے گا

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۴ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

سینٹ میں اپوزیشن نے ایک بار پھر آئندہ مالی سال کے بجٹ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ آئی ایم ایف نے 440 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کا کہا ہے، اصل بجٹ اب آئے گا ،اقتصادی سروے میں ہر چیز مستحکم تھی تو کس بات کا دیوالیہ ؟،دیوالیہ کچھ بھی نہیں ،صرف آپ کی نااہلی ہے۔سینٹ کا اجلاس جمعرات کو چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے میاں رضا ربانی نے کہاکہ سینیٹ فنانس کمیٹی نے نہایت تفصیل سے اپنی سفارشات مرتب کی ہیں،امید ہے قومی اسمبلی ان سفارشات سے استفادہ حاصل کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ آرٹیکل 160کے تحت ہر پانچ سال این ایف سی آتا ہے،آئین کے تحت این ایف سی میں صوبوں کا حصہ پچھلے ایوارڈ سے کم نہیں ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ 2010کے این ایف سی ایوارڈ ابھی تک معرض وجود میں ہے ،2015میں ایک نیا این ایف سی تشکیل دی گئی مگر مکمل نہیں ہو سکی،صدر عارف علوی نے بھی این ایف سی تشکیل دی،اس میں مشیر خزانہ کو این ایف سی چیئرکرنے کی اجازت دی گئی،اگلے بجٹ سے پہلے این ایف سی تشکیل یقینی بنائی جائے۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ این ایف سی میں غربت کو بھی مدنظر رکھ کر حصہ دیا جائے،خیبر پختونخوا کیساتھ فاٹا کے انضمام کے بعد آبادی بڑھ گئی ہے۔ اجلاس کے دور ان بلوچستان میں حلقہ بندیوں کے معاملے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی ۔رپورٹ چیئرمین کمیٹی سینیٹر تاج حیدر نے پیش کی۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہاکہ حلقہ بندیاں 2017کی مردم شماری کی بنیاد پر کی گئی،مختلف آبادیوں کے مابین فرق مساوی آبادی اور انتظامی باونڈری ہیں۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن نے مساوی آبادی کو نظر انداز کیا ،صرف انتظامی بائونڈری کو ترجیح دی گئی،اگر انتظامی بائونڈری حلقہ بندی میں رکاوٹ ہو تومساوی آبادی کو ترجیح دی جائے گی،حلقہ بندیاں ساتویں مردم شماری کے تحت ہی ہونے تھے۔سنیٹر دنیش کمار نے کہاکہ 2017کی مردم شماری کے تحت 2018میں حلقہ بندیاں ہوئیں،الیکشن کمیشن کو کیا ضرورت پڑی کہ یکا یک سارے حلقہ بندیوں کا اڑ دیا گیا،سینیٹ کمیٹی نے فوری نوٹس لیا ،امید ہے الیکشن کمیشن کمیٹی کی سفارشات کو ملحوظ خاطر رکھیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں