اٹھارہویں ترمیم، اسامہ قادری سندھ حکومت پر برس پڑے
شیئر کریں
قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی اسامہ قادری سندھ حکومت پر برس پڑے اور کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم قرآنی صحیفہ نہیں کہ ترمیم نہیں ہوسکتی ،اٹھارہویں ترمیم وفاق کو کمزور اور بلیک میل کرتے رہنے کیلئے ہے ، کراچی بار بار اجڑتا رہا ،اندرون سندھ کے وزیر اعلی نے کراچی کو بجٹ میں مکمل نظرانداز کردیا ،سٹیل ملز کے قدیمی ملازمین کو مت نکالا جائے اگر نکالا گیا تو احتجاج کرینگے ۔ منگل کو آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی اسامہ قادری نے کہاکہ لیاقت علی خان کے علاوہ آج تک کوئی بجٹ عوامی بجٹ نہیں آیا۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ کراچی بار بار اجڑتا رہا ،اندرون سندھ کے وزیر اعلی نے کراچی کو بجٹ میں مکمل نظرانداز کردیا ،سندھ بجٹ اندرون سندھ کیلئے تھا ،سواتین ارب کے منصوبے اندرون سندھ کیلئے رکھے ،پورے کراچی کیلئے صرف 25کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت سندھ نے 235ارب روپے آمدنی میں سے کراچی نے 110ارب روپے حصہ ڈالا ، انہوںنے کہاکہ آٹھارہویں ترمیم کی پانچ چھ ترامیم اچھی مگر صوبائی حکومتوں کو لوکل گورنمنٹ کیلئے جابر بنا دیا گیا ،کچھ چیزیں وفاق کو کمزور کرنے کیلئے ہیں ،اندرون سندھ کی حکومت نے کراچی کو متروکہ بنا دیا ہے ،چالیس فیصد ہندوئہں کی زمین کے ہم حقدار ہیں جو نہیں دی گئی ،اٹھارہویں ترمیم قرآنی صحیفہ نہیں کہ ترمیم نہیں ہوسکتی ،اٹھارہویں ترمیم وفاق کو کمزور اور بلیک میل کرتے رہنے کیلئے تھی ،اٹھارہویں ترمیم سندھ کارڈ کو مستقل استعمال کرنے کی سازش تھی ۔ انہوںنے کہاکہ کراچی میں جعلی ڈومیسائل سے مقامی لوگوں سے نوکریاں چھین لی گئیں ،سٹیل ملز کے قدیمی ملازمین کو مت نکالا جائے ،اگر قدیمی ملازمین کو نکالا گیا تو احتجاج کریں گے۔