کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائیوں کی آڑ میں بھاری رشوت لینے کا انکشاف
شیئر کریں
کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن حیدرآباد کا کارروائیوں کے نام بھاری رشوت لینے کا انکشاف، 4 مارچ کو اسلام کوٹ جانے والے 15 ہزار لیٹر کیمیکل سے لدے ٹینکر کو پنگریو میں روکا گیا، ڈرائیور اور کلینر کو ہالا ناکہ ویئر ہائوس میں رکھا گیا، عدالت میں پٹیشن دائر ہونے کے بعد دونوں افراد کو رہا کیا گیا، 17 مارچ کو سیزر رپورٹ بنائی گئی، روزنامہ جرأت نے دستاویزات اور فوٹیج حاصل کرلیے، تفصیلات کے مطابق کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن حیدرآباد ریجن کا کارروائیوں کے نام پر ٹرانسپورٹرز کو ہراساں کرنے اور بھاری رشوت لینے کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے انسپکٹر گل محمد مری کی سربراہی میں پنگریو میں اسلام کوٹ جانے والے 15 ہزار کیمیکل سے لدے ٹینکر کو حراست میں لیا اور کسٹم حکام کے مطابق ٹینکر میں ایرانی تیل تھا جو کہ جیلانی پیٹرولیم سروس پر اتارا جا رہا تھا، تاہم جرأت کو موصول سی سی ٹی وی فوٹیج میں مبینہ طور انسپکٹر کو ٹینکر کی سیلین توڑنے اور پائپ لگانے کے احکامات دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ذرائع کے مطابق کسٹم انسپکٹر نے مذکورہ ٹینکر کے مالک سے 25 لاکھ طلب کئے تھے، ذرائع کے مطابق ٹینکر کے ڈرائیور وحید اور کلینر کو ہالا ناکہ پر موجود کسٹم ویئر ہائوس میں رکھا گیا، ٹینکر مالک عجب خان کے عدالت میں پٹیشن دائر کرنے کے بعد دونوں افراد کو رہا کیا گیا، حیرت انگیز طور پر 4 مارچ کو پکڑے گئے ٹینکر کی 13 دن بعد 17 مارچ کو سیزر رپورٹ بنائی گئی، ملنے والے دستاویزات کے مطابق ٹینکر الائنس بزنس سسٹم کے ڈیلر عارف زمان کے ذریعے انر پیٹرولیم ریفلنگ فیسٹلی سے لوڈ کرکے لکی کنسٹریکشن کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ اسلام کوٹ کے ڈیلر کے پاس جا رہا تھا جس کے تمام سیلز ٹیکسز اور انوائسز موجود تھیں۔ ذرائع کے مطابق انسپکٹر گل محمد مری کے زیر سرپرستی نجی افراد پر مشتمل ٹیم نے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔دوسری جانب کسٹم انٹیلی جنس حیدرآباد کے انٹیلی جنس آفیسر انچارج اینٹی اسمگلنگ ڈی آئی ٹی ضیاء معین نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بدنام اسمگلر وسیم اور عارف جو کہ ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ کرتے ہیں انکے نقلی پیٹرول کے کئی ٹینکر کسٹم انٹیلی جنس کے انسپیکٹر گل محمد مری کی سربراہی میں ٹیم نے پکڑے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا، ان لوگوں نے کسٹم انٹیلی جنس حیدرآباد کے خلاف سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد میں پٹیشن دائر کی تھی جو کہ ڈبل بینچ نے مسترد کر دی تھی، بیان کے مطابق مذکورہ بلیک میلر اور اسمگلر ادارے کو بلیک میل کرنے کے لیے جھوٹی خبریں چلوا رہے ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں ہے کسٹم انٹیلی جنس حیدرآباد غیر قانونی کام اور اسمگلنگ روکنے کے لیے دن رات مصروف عمل ہے، انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم کسی بھی اسمگلر اور بلیک میلر کی ایسی گھناؤنی حرکت کو برداشت نہیں کریں ،جبکہ اس عمل کے خلاف تمام قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔کسٹم انٹیلی جنس حیدرآباد کی کارکردگی سب کے سامنے ہے اور ریکارڈ پر ہے ہم نے اسمگلنگ روک کر ملکی مفادات کو تحفظ فراہم کیا ہے۔