سمندر کی تیز لہروں نے مزید 6افراد کو نگل لیا
شیئر کریں
کراچی (کرائم رپورٹر) ہاکس بے ،سینذز پٹ اور دو دریا پر سمندر میں نہاتے ہو ئے اسکول کے 4طالب علم سمیت 6افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے ،ایک نوجوان کو بے ہوشی کی حالت میں نکال لیا گیا ،جبکہ ایک لڑکے کی نعش تاحال نہیں مل سکی ہے ،دوسری جانب اسکول کے طالب علموں کی ڈوبنے سے ہلاکت کی اطلاع ملتے ہی کہرام مچ گیا۔واضح رہے کہ اتوار کو بھی ہاکس بے پر 4افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے تھے۔تفصیلات کے مطابق ماڑی پور کے علاقے ہاکس بے کے ساحل سینذز پٹ پر نہاتے ہو ئے سمندر میں 4لڑکے ڈوب گئے جس کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں اور پولیس موقع پر پہنچ گئی اور 2گھنٹے کی جدوجہد کے بعد 3لڑکوں کی نعشیں سمندر سے نکال کر اسپتال منتقل کردیں ،پولیس نے بتایا کہ اسپتال میں متوفین کی شناخت اعجاز ولد محمد آزاد،حمزہ ولد غلام صدیق ،علی احمد ولد اشفاق کے نام سے کر لی گئی ہے جبکہ ایک لڑکے حمزہ ولد ظفر کی نعش کی تلاش کا کام جارہی ہے ،پولیس نے بتایا کہ متوفی اورنگی ٹاﺅن سیکٹر ساڑھے گیارہ میں واقع نجی اسکول میں میٹرک کے طالب علم تھے اور امتحانات ختم ہو نے کے بعد اسکول کے پرنسپل نویں اور میٹرک کے طالب علموں کو پکنک کے لیے منگل کی صبح ہاکس بے پر لائے تھے ،پولیس نے کہا کہ متوفی اورنگی ٹاﺅن سیکٹر ساڑھے گیارہ کے ایک ہی محلے کے رہائشی اور بچپن کے دوست تھے۔ پولیس نے کارروائی کے بعد 3 لڑکوں کی نعشیں ورثاءکے حوالے کردی ہیں۔اسی دوران پولیس کو اطلاع ملی کہ ہاکس بے کے ساحل ہمالیہ پوائنٹ کے قریب واقع ہٹ نمبر 18کے سامنے مزید ایک نوجوان سمندر میں ڈوب گیا ہے جس کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد نعش کو نکال کر اسپتال منتقل کردیا، پولیس نے بتایا کہ اسپتال میں متوفی کی شناخت 25سالہ بلال ولد ظہور کے نام سے کی گئی جو کہ اورنگی ٹاﺅن نمبر 14کا رہائشی تھا۔پولیس نے کارروائی کے بعد نعش کو ورثا ءکے حوالے کردیا ۔دوسری جانب منگل کی سہ پہر ساحل تھانے کی حدود دو دریا کے قریب سمندر میں نہاتے ہوئے 3 دوست ڈوب گئے جس پر وہاں پر موجود لائف گارڈ ز نے ایک شخص کو بہوشی کی حالت میں نکال لیا اور ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد2نعشیں بھی نکال کر اسپتال منتقل کردیں،ایس ایچ او ارشد نے بتایا کہ اسپتال میں متوفی کی شناخت 19سالہ عزیز جبکہ دوسرے نوجوان کی شناخت نہیں کی جاسکی ہے، جبکہ بہوشی کی حالت میں ملنے والے کی شناخت کاشان ولد نور زید کے نام ہوئی جس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے،انہوں نے مزید بتایا کہ تینوں افراد نجی کمپنی میں ملازمت کرتے تھے اور ملیر کے رہائشی تھے اور دفتر سے وقفے کے دوران سمندر میں نہانے گئے تھے جہاں تیز لہروں کی نذر ہوگئے۔ واضح رہے کہ اتوار کے روز بھی 4نوجوان مذکورہ ساحل پر ڈوب کر جاں بحق ہو ئے تھے۔ واضح رہے کہ مختلف ساحلوں پر نہاتے ہوئے گزشتہ 4 روز میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔شہر قائد میں جہاں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے وہیں بجلی کی آنکھ مچولی سے تنگ آکر شہری ساحل سمندر کا رخ کرتے ہیں، لیکن اپنی جان کی پرواہ کےے بغیر کئی منچلے سمندر کی موجوں کے مزے لوٹتے آگے بڑھ جاتے ہیں اور جان کی بازی بھی ہار جاتے ہیں،ایک ہفتے کے دوران اب تک مختلف واقعات میں 15 افراد ڈوب کر اپنی زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔