نارتھ ناظم آباد میں 7منزلہ غیر قانونی عمارت کی تعمیر
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے نارتھ ناظم آباد میں 7 منزلہ غیر قانونی عمارت کی تعمیر کے خلاف درخواست پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ،سینئر ڈائریکٹر آف ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ و دیگر فریقین سے 12 مارچ کو جواب طلب کرلیا۔جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ میں نارتھ ناظم آباد میں 7 منزلہ غیر قانونی عمارت کی تعمیر کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ڈائریکٹر ایس بی سی اے اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے عدالت میں پیش ہوئے۔درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت کی جانب سے پہلے بھی فریقین کو احکامات جاری کیے گئے تھے لیکن اب تک عملدرآمد نہیں کیا گیا۔غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے قریبی عمارت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔جسٹس صلاح الدین پہنور نے ایس بی سی اے وکیل سے استفسار کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود اب تک غیر قانونی عمارت کی تعمیر کو کیوں نہیں روکا گیا؟ڈسٹرکٹ کمشنر کو خط کیوں لکھا گیا؟ایس بی سی اے وکیل نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ مشینری کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے کارروائی نہیں کی گئی۔مشینری کرائے پہ لی جاتی ہے تو اس کے بعد کام کیا جاتا ہے۔عدالت نے ایس بی سی اے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس اپنی مشینری کیوں نہیں ہے؟ا فنڈز کہاں جارہے ہیں؟ایس بی سی اے وکیل عدالت کے سوال پر خاموش ہوگیا۔عدالت نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ،سینئر ڈائریکٹر آف ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ و دیگر فریقین سے 12 مارچ کو جواب طلب کرلیا۔