خواتین کی پسند ناپسند
شیئر کریں
دوستو، مردوں کی کچھ ایسی عادات ہوتی ہیں جو خواتین کو سب سے زیادہ ناپسند ہوتی ہیں۔ اب ماہرین نے ان عادات کی ایک فہرست بیان کر دی ہے۔ ان میں سے پہلی عادت جھوٹ بولنا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خواہ آپ کوئی بے ضرر سا جھوٹ بولیں،یہ خواتین کو آپ سے دور کر دیتا ہے۔ کوئی بھی خاتون جھوٹ بولنے والے شخص کے ساتھ تعلق کبھی قائم نہیں کرنا چاہتی۔دوسری عادت مردوں کا ابتدائی ملاقاتوں میں ہی محبت کا اظہار کر دینا ہے۔ ماہرین کے مطابق خواتین ایسے مرد کو سخت ناپسند کرتی ہیں جو پہلی یا دوسری ملاقات میں ہی محبت کی باتیں کرنے لگے۔ خواتین چاہتی ہیں کہ پہلے کچھ وقت ایک دوسرے کو جاننے کے لیے دیا جائے۔تیسری عادت زیادہ بولنا اور کم سننا ہے۔ خواتین کو ایسے مرد زیادہ پسند ہوتے ہیں جو بولنے کی بجائے صرف ان کی باتیں سنیں۔خواتین ایسے مردوں کو بھی پسند نہیں کرتیں جو یہ ظاہر کرنے کی کوشش کریں کہ ان کے پاس دنیا جہان کا علم ہے اور وہ پہلی ہی ملاقات میں اپنا تمام تر علم جھاڑنے کی کوشش کریں۔خواتین کو سست الوجود مرد بھی پسند نہیں ہوتے۔ چنانچہ پہلی ملاقات میں جو مرد سستی کا مظاہرہ کریں، خواتین ان کے ساتھ دوسری ملاقات کم ہی کرتی ہیں۔ایسے مرد جو خاتون کے ساتھ تعلق کے معاملے میں کنفیوژن کا شکار ہوں، انہیں بھی خواتین پسند نہیں کرتیں۔ کسی بھی خاتون سے ملاقات میں مردکواس خاتون کے ساتھ تعلق میں یکسو ہونا چاہیے۔بہت زیادہ چپکو قسم کے مرد بھی خواتین کو پسند نہیں ہوتے، ایسے مرد جو دوسروں کو آزادی دیتے ہوں خواتین کو زیادہ پسند آتے ہیں۔دنیا بھر کا علم رکھنے کی طرح دنیا سے بالکل بے خبر ہونا بھی خواتین کو ناپسند ہوتا ہے۔ پہلی ملاقاتوں میں مردوں کو دنیا میں چل رہے کچھ معاملات کے متعلق اپنے تاثرات مناسب انداز میں بیان کرنے چاہئیں۔ سب سے آخر میں ماہرین نے بدبودار سانس کو خواتین کے لیے سخت ناپسند قرار دیا۔
ڈرائیونگ ہو یا کوئی اور کام، خواتین یوں تو ہر کام میں خود کو مردوں سے بہتر خیال کرتی ہیں، اب نئے تحقیقاتی سروے میں انہوں نے دماغ پڑھنے میں بھی خود کو مردوں سے بہتر قرار دے دیا ہے۔ اس تحقیقاتی سروے میں امریکا اور برطانیا کے 3ہزار سے زائد مردوخواتین سے سوالات پوچھے تھے اور انہیں اپنی دماغ پڑھنے کی صلاحیت کو 16تک پوائنٹ دینے کو کہا گیا۔ہر بار خواتین نے خود کو 16میں سے اوسطاً12.6پوائنٹ دیئے جبکہ مردوں نے خود کو اوسطاً 12.1پوائنٹ دیئے۔ بیتھ یونیورسٹی کی ماہر نفسیات کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے تحقیق میں شامل رضاکاروں سے چار سوالات پوچھے اور ہر سوال کے جواب میں سامنے آنے والے پوائنٹس سے پتا چلا کہ دماغ پڑھنے میں خواتین خود کو مردوں سے بہتر سمجھتی ہیں۔‘‘۔۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’مجموعی طور پر لوگوں میں دماغ پڑھنے کی صلاحیت مختلف پائی گئی۔ بعض لوگوں میں یہ صلاحیت موروثی طور پر زیادہ ہوتی ہے اور اسی صلاحیت کی وجہ سے ان لوگوں کو کئی طرح کے چیلنجز کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
پیرس کے ایفل ٹاور کے ساتھ شادی کرنے والی امریکی خاتون نے اس سے علیحدگی اختیار کر لی، دونوں میں طلاق ہوگئی۔ امریکی اخبار کے مطابق اس 40سالہ خاتون کا نام ایریکا ہے جس کا تعلق امریکی شہر سین فرانسسکو سے ہے۔ ایریکا کو پہلے بھی کئی لوہے اور لکڑی کی اشیاسے محبت ہو چکی تھی اور بالآخروہ ایفل ٹاور کی محبت مبتلا ہوگئی اور اس کے ساتھ شادی کر لی۔ اس شادی کے لیے باقاعدہ تقریب کا انعقادکیا گیا تھا اور درجنوں مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق اب بالآخر ایریکا نے ایفل ٹاور سے علیحدگی اختیار کر لی ہے اور دونوں میں طلاق ہو گئی ہے۔ ایریکا کی طرف سے طلاق کی کوئی وجہ تاحال بیان نہیں کی گئی، لیکن ایفل ٹاور سے شادی کرنے کے بعد اس نے بتایا تھا کہ بچپن سے ہی مردبیزار تھی۔۔دوسری طرف بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں خاتون نے اپنے شوہر سے طلاق لینے کے لیے درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خاتون کو اپنے شوہر میں بھوت دکھائی دیتا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق گوالیر کی فیملی کورٹ میں خاتون کا کہنا تھا کہ جب بھی اس کا شوہر کمرے میں داخل ہوتا ہے تو اسے بھوت نظر آتا ہے۔خاتون کے مطابق اسے خدشہ ہے کہ بھوت اسے قتل کر دے گا اس لیے وہ اپنے شوہر سے طلاق لینا چاہتی ہے۔ اس جوڑے کی شادی 2018 میں ہوئی تھی، بیوی نے جب سے یہ بات شوہر کو بتائی ہے تو دونوں کے درمیان جھگڑے ہونے لگے، اس لیے وہ اپنے شوہر کے ساتھ نہیں رہ سکتی۔بیوی نے طلاق کی درخواست کے ساتھ شوہر سے ہرجانہ بھی مانگا ہے اور اس کے لیے اس نے الگ کیس دائر کیا ہے۔
ایک امریکی خاتون گزشتہ 41سال سے اپنے شوہر کے لیے تیار کیے گئے لنچ سے ایک نوالہ لیتی ہے اور پھر لنچ پیک کرکے اسے دیتی ہے جسے لے کر وہ کام پر روانہ ہوتا ہے۔شادی کی 41ویں سالگرہ پر خاتون نے اپنی دہائیوں پر محیط اس عادت کی ایسی وجہ بیان کی ہے کہ سن کر آپ متاثر ہوئے بغیر نہ رہ پائیں گے۔امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر لیونارڈ کی رہائشی ٹریسی ہویل نامی خاتون ایلیمنٹری اسکول سیکرٹری ہے جس نے ایک فیس بک پوسٹ میں بتایا ہے کہ ہماری شادی کو 41سال ہو چکے ہیں اورپہلے دن سے میں اپنے شوہر کے لیے، چھٹی کے دن کے سوا، لنچ بناتی اور اسے پیک کرکے دیتی آ رہی ہوں۔ٹریسی کا کہنا تھا کہ میری عادت تھی کہ کبھی کبھار میں لنچ کے وقت شوہرکے کام کی جگہ پر چلی جاتی اور ہم مل کر لنچ کرتے۔ جس روز میںشوہر کے ساتھ لنچ کرتی وہ کہتا کہ جب لنچ کسی کے ساتھ شیئر کیا جائے تو یہ زیادہ مزیدار لگتا ہے۔ اس کی اس بات پر ایک روز میں نے اس کے لنچ کے لیے بنائے گئے سینڈوچ سے ایک لقمہ لے لیا۔ جب شام کوشوہر آیا تو اس نے بتایا کہ آج میرے سینڈوچ میں سے کسی نے ایک لقمہ لے لیا تھا جس سے مجھے یہ احساس ہوا کہ کوئی میرے لنچ میں شریک ہوا ہے اور میرا لنچ آج بہت مزے کا ہوا۔ اس کے بعد میں نے اس بات کو عادت بنا لیا اور آج تک روزانہ اس کے کھانے سے ایک لقمہ لیتی ہوں تاکہ اسے یہ احساس ہو کہ میں اس کے ساتھ لنچ میں شریک ہوں۔ ٹریسی کی یہ پوسٹ تیزی سے وائرل ہو رہی ہے ۔کمنٹس میں اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’ٹریسی کے اپنے شوہر کے ساتھ محبت کے اظہار کا یہ طریقہ ان کے دل کو چھو گیا۔ ٹریسی کا پیار حقیقی پیار ہے جو چار دہائیاں گزرنے کے بعد بھی قائم و دائم ہے۔ـ‘‘
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔’’ہمت نہ ہارو، ہر چیز کی ابتدا اُس کا سب سے مشکل حصہ ہوتا ہے‘‘۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔