آئی ایم ایف کو واضح پیغام دے دیا، آپ کی شرائط ماننے کوتیار ہیں، وزیراعظم
شیئر کریں
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو پیغام دیا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ نواں جائزہ مکمل کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں دائیں اور بائیں سے واضح پیغام دیا گیا ہے ہم پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ اپنا پروگرام مکمل کریں،پاکستان کوبچانے کیلئے سیاست کو قربان کرنا ہوگا، ڈنکے کی چوٹ پراعلان کرنا چاہتا ہوں مسلم لیگ ن اورمخلوط حکومت اپنی ساری سیاسی کمائی پاکستان اور ریاست پرقربان کردے گی ،ملک کو مشکلات سے نکالیں گے، پاکستان کے کروڑوں نوجوان ملک کو مسائل سے نکالنے کی پوری اہلیت رکھتے ہیں، نوجوانوں کے ساتھ مل کرپاکستان کوعظیم بنائیں گے، وزیراعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگری لونز کے اجراء سے نوجوانوں کوبااختیاربنانے میں مددملے گی۔ وہ منگل کویہاں پرائم منسٹریوتھ بزنس اینڈ ایگری لونز سکیم کے اجراء کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پروفاقی وزیراطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب،معاون خصوصی شزہ فاطمہ خواجہ، گورنرسٹیٹ بینک جمیل احمد، بینکوں اورمائیکروفنانس اداروں کے سربراہان اورکئی ممالک کے سفراء بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب میں بطورخادم اعلیٰ ذمہ داریاں اداکرتے ہوئے انہوں نے نوجوانوں کیلئے کئی اقدامات اٹھائے، لاکھوں نوجوانوں کو پنجاب کے اپنے وسائل سے بلاسود قرضے مہیا کئے گئے، نوجوانوں کولاکھوں لیپ ٹاپ میرٹ پرتقسیم کئے گئے، پنجاب کے علاوہ باقی صوبوں میں بھی لیپ ٹاپ کی فراہمی کی گئی، بینک آف پنجاب کے زریعہ بے روزگارنوجوانوں کوگاڑیاں فراہم کی گئیں، اسی طریقے سے خودروزگارسکیم کے تحت ہم نے 40 ارب روپے کے قرضے تقسیم کئے جن کی ریکوری 99 فیصد تھی،اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے نوجوان پرعزم ہیں ، اس کے مقابلہ میں بینکوں سے جو قرضے لئے جاتے ہیں تو اربوں کے قرضے معاف ہوتے ہیں،یہ نوجوانوں کی پاکستان کے ساتھ عزم کی عکاسی کررہی ہے ، اگر نوجوانوں کووسائل اورحالات مہیا کئے جائے تووہ پاکستان کو اقوام عالم میں کھویا مقام حاصل کرنے میں کوئی کسراٹھانہیں رکھیں گے۔وزیراعظم نے کہاکہ 2013 میں وزیراعظم نوازشریف کی نگرانی میں54 ہزار نوجوانوں کو لیپ ٹاپس فراہم کئے گئے ، اس سے صرف ملک کے نوجوانوں کو نہیں بلکہ معیشت کو بھی فائدہ پہنچا، ماضی میں ہم پرتنقید ہوتی رہی کہ یہ سیاسی رشوت ہے میرا جواب ہوتا کہ کیا میں نوجوانوں کے ہاتھوں میں کلاشنکوف دیدوں، کوویڈ میں یہی لیپ ٹاپ نوجوانوں کی تعلیم اورروزگار کا زریعہ بن گیا۔وزیراعظم نے کہاکہ یہ وہ زمانہ تھا جب حکومت پاکستان اورصوبائی حکومتوں نے نوجوانوں کیلئے روزگار کی سکیمیں شروع کیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ آج پاکستان کے وسائل پربہت بوجھ ہے ، آج سٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کی قیادت میں سٹیٹ بیک، کمرشل اورمائیکروفنانس کمپنیوں کے تعاون سے اس سکیم کا آغاز کیا ہے، محدود گنجائش کے باوجوداس کیلئے ہم نے وسائل مہیا کئے ہیں، اس سکیم کے تحت نوجوانوں کو 5 لاکھ سے لیکر75 لاکھ روپے تک قرضے فراہم کئے جائیں گے ، 5 لاکھ روپے تک کے قرضے بلاسود ہوں گے اور ان کی واپسی کی مدت تین سال ہوگی ، 5 سے پندرہ لاکھ روپے تک کے قرضوں پرشرح سود 5 فیصد ہوگا۔ 15 سے 75 لاکھ روپے تک کے قرضوں پرشرح سود 7 فیصد ہوں گی اوراس کی واپسی کی مدت 8 سال ہوں گی۔یہ سب پاکستان کے نوجوان بچوں اوربچیوں کیلئے ہے۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ لیپ ٹاپ فراہم کرنے کا پروگرام بھی بنایا گیا ہے جو پورے پاکستان میں میرٹ پرتقسیم ہوں گے۔وزیراعظم نے کہاکہ کہاں وہ زمانہ کہ ہم ایک سال میں دو دولاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرتے تھے اورآج وہ ایک لاکھ کی سطح پرآئے ہیں ، یہ وہ چیلنج اورحقیقت ہے جومیں کروڑوں نوجوانوں کو مخاطب کرکے بتانا چاہتا ہوں کہ ہم کھٹن مرحلے سے گزررہے ہیں، ہم نے آئی ایم ایف کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم نویں جائزہ کیلئے تیارہیں، ہم آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط پرمذاکرات کرکے اس کوحتمی شکل دینا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان آگے بڑھیں اورچلیں کیونکہ دائیں بائیں سے واضح پیغام دیا گیاہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کو حتمی شکل دیں ، میری آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے گزشتہ ہفتے بات ہوئی تھی اورآج بھی میں کہہ رہاہوں کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ بلاتاخیر نویں جائزہ مکمل کرنا چاہتے ہیں تاکہ پروگرام آگے بڑھیں اور اس کے بعد ملٹی لیٹرل اور بائی لیٹرل شراکت داروں کے ساتھ بھی معاملات طے ہوں۔