پنجاب اسمبلی میں اجلاس شروع ہوتے ہی ہنگامہ، گورنر پنجاب کے خلاف مذمتی قرارداد منظور
شیئر کریں
پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے اقدام پر گورنر پنجاب کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ،قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ صدر مملکت اس شرمناک اقدام کا نوٹس لیں اور فوری طورپر گورنر کو منصب سے معزول کریں ، نعرے بازی اور شور شرابے کی وجہ سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا ،دی پنجاب ہولی قرآن پرنٹنگ اینڈ ریکارڈنگ ترمیمی بل 2022،خاتم النبین یونیورسٹی لاہور بل 2022 سمیت چار بلوں کی منظوری بھی دیدی گئی ،اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے احتجاج کیا اور ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا ۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقرہ وقت کی بجائے 2گھنٹے 12 منٹ کی تاخیر سے سپیکر محمد سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا۔وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی بھی ایوان میں موجود تھے۔گورنر کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے معاملے پر پنجاب اسمبلی کا ہنگامہ خیز رہا ۔ اجلاس میں کسی بھی محکمہ کے بارے میں سوالوں کے جوابات نہیں دئیے گئے ۔ ایوان نے دی پنجاب ہولی قرآن پرنٹنگ اینڈ ریکارڈنگ ترمیمی بل 2022اورخاتم النبین یونیورسٹی لاہور بل 2022 منظور کر لیا ،دونوں بل میاں محمد شفیع نے پیش کیے ۔اس موقع پر چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے خطاب میں کہا کہ خاتم النبین یونیورسٹی بل اور قرآن پرنٹنگ اینڈ ریکارڈنگ بل منظور کرنے پر سب کو مبارکباد دیتاہوں، دین کی حفاظت کے لئے بل کی منظوری پر اچھا پیغام جاتا ہے، پرائمری سکول سے ایف اے تک قرآن کریم کی تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا ہے،اللہ تعالی نے دین کی سربلندی اورختم نبوت پر قانون سازی کے لئے عمران خان اور ہمیں سعادت دی ،اللہ نے آخری نبی ۖکے صدقے ہمیں حکومت عطا ء کی اوراللہ ہی اس کی حفاظت کرے گا،دشمن جو مرضی کرلے حکومت قائم رہے گی،ہم کسی سے نہیں مانگتے اللہ اور رسول سے مانگتے ہیں، کتنی مشکلات سے گزر کر ایوان میں بیٹھے ہیں، اس کام کو جاری و ساری رکھیں گے ،یقین سے کہتا ہماری نسلیں بھی دین کی خدمت جاری رکھیں گی، اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں مجھے اورمیری کابینہ کو یہ سعادت بخشی ۔،سپیکر سبطین خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ جودو بل پاس ہوئے اس میں حکومت اور اپوزیشن کا اچھا کردار ہے، وزیراعلی کا کردار لائق تحسین ہیں ،جو ممبر بھی اس بل میں شامل رہے اللہ ان کو بھی اجر دے۔ایوان میں گجرات یونیورسٹی ترمیمی بل 2022بل بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا،یہ بل بھی میاں شفیع نے ایوان میں پیش کیا۔اجلاس کے دوران گورنر کے اقدام پر حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے رہے اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی ،دونوں اطراف سے اراکین ایک دوسرے کو ڈاکو ڈاکو کہتے رہے، گلی گلی میں شور ہے سارا ٹبر چور ہے ، امپور ٹڈ حکومت نا منظور ، گھڑی چور کے نعرے بھی لگائے گئے ۔شور شرابے اور نعرے بازی کی وجہ سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا اور کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی ، اپوزیشن اراکین سپیکر ڈائس کے سامنے آ کر احتجاج کرتے رہے ۔ نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رکن رانا شہباز نے کہا کہ گورنر نے پنجاب پر شب خون مارا ، رات کو ان کے چہرے دیکھنے والے تھے ،گورنر کی ڈگری جعلی ہے ڈگری چیک کروا لیں، عطااللہ تارڑ اور رانا ثنااللہ نے غلط قانون بتایا،گورنر کو پنجاب میں رہنے کا حق نہیں ،رانا ثنااللہ ڈرپوک ہے وہ بھاگ گیا ہے،شہبازشریف تین تین ٹوپیاں تبدیل کررہے ہیں ،آصف زرداری کو بلاکر یہاںمنڈی لگا لی ہے ،حرام کی کمائی پر لعنت ہے ، گورنر پنجاب نے ایوان پر شب خون مارا اسے سزا دی جائے۔ اس دوران سپیکر ارکان اسمبلی کو خاموش کراتے رہے اور کہا کہ اپوزیشن اپنی جگہ پر بیٹھیں رانا مشہود کو بولنے کا موقع دینا چاہتا ہوں۔