میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گریٹرتھل کینال منصوبہ،وفاق اورسندھ پھرآمنے سامنے

گریٹرتھل کینال منصوبہ،وفاق اورسندھ پھرآمنے سامنے

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۳ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

سندھ اور وفاق گریٹر تھل کینال فیز ٹو اور چوبارہ برانچ کینال منصوبوں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے۔سندھ کے احتجاج، اعتراضات اور مطالبے پر ایکنک نے گریٹر تھل کینال فیز ٹو اور چوبارہ کینال منصوبوں کی منظوری ایک مرتبہ پھر موخر کرکے معاملے کو دوبارہ سی ڈی ڈبلیو پی کو بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایکنک نے گیریٹر تھل کینال فیز ٹو اور چوبارہ کینال منصوبوں کے معاملے پر سندھ کے خدشات سننے کے لئے اگلے ہفتے اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ ایکنک کا اجلاس بدھ کو وفاقی مشیر خزانہ شوکت ترین کی صدارت میں ہوا جس میں ایکنک میں سندھ کے رکن نثار کھوڑو اور جام خان شورو نے وڈیو لنک پر شرکت کی۔ اجلاس میں گریٹر تھل فیز ٹو اور چوبارہ برانچ کینال کے منصوبوں کو جب ایجنڈا میں پیش کیا گیا تو سندھ سے رکن نثار کھوڑو نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گریٹر تھل کینال فیز ٹو اور چوبارہ کینال کے منصوبے سندھ اور سندھ کی عوام کے لئے موت کے منصوبے ہیں یہ منصوبے سندھ کو کسی صورت قبول نہیں ہیں اور یہ متنازع منصوبے شروع کرکے سندھ کو پاکستان بنانے کی سزا نہ دی جائے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے سندھ صوبہ ٹیل پر ہے اور پانی پر پہلا حق ٹیل والے صوبے سندھ کا ہے اور سندھ میں پہلے ہی پانی کی شدید کمی ہے اور سندھ کو تو اپنے حصے کا پانی بھی نہیں دیا جا رہا جس کی وجہ سے ٹھٹھہ بدین سمیت سندھ کی 30 لاکھ ایکڑ ایراضی سمندر کے نذر ہوچکی ہے اور پانی کی کمی کے باجود یہ منصوبے شروع ہوئے تو سندھ بنجر بن جائے گا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ یہ منصوبے پانی کے 1991معاہدے اور ارسا ایکٹ 1992 کی خلاف ورزی ہیں جبکہ ان منصوبوں کو سی ڈی ڈبلیو پی اور ایکنک سمیت سی سی آئی نے منظور ہی نہیں کیا ہے اس لئے ان منصوبوں کو ختم کیا جائے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ پانی زندگی ہے سندھ کسی کو اپنے پانی پر ڈاکہ ڈالنے اور زندگی چھیننے نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر تھل کینال اور چوبارہ کینال کے متنازع منصوبے پر سندھ کے خدشات کے باجود منصوبوں کو ایک بار پھر ایجنڈا کا حصہ بنا کر سندھ کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبے سندھ کو بنجر بنانے اور پنجاب کی 20 لاکھ ایکڑ ایراضی آباد کرنے کے منصوبے ہیں اس لئے سندھ کے پانی پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دینگے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ پانی سندھ کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اگر وفاق سندھ کے پانی پر زبردستی ڈاکہ مارنے کی کوشش کرے گا تو سندھ کے عوام مزاحمت کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کو گریٹر تھل کینال فیز ٹو اور چوبارہ کینال کے منصوبوں پر سخت اعتراضات ہیں اس لئے سندھ اسمبلی کی قرارداد کو اہمیت دی جائے اور یہ منصوبے ختم کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ اور سندھ کے عوام کے خدشات اور مرضی کے بنا ان متنازع منصوبوں سے دستبردار نہیں کیا جائے گا تو سندھ کی عوام میں احساس محرومی میں اضافہ ہوگا اگر وفاقی حکومت سندھ کے خدشات سنے بنا زبردستی یکطرفہ فیصلے کرکے ملک بنانے والے صوبے سندھ کے ساتھ پانی پر زیادتی کرے گی تو یہ صوبوں کے درمیان نفرتیں پیدا کرنے کا سبب بنے گا جو عمل ملک کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا اس لئے سندھ کو احساس محرومی کی طرف نہیں دھکیلا جائے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ نے ملک بنانے کی قراداد منظور کی اور اب وفاقی حکومت سندھ اسمبلی قراردادوں کو اہمیت نہیں دے رہی تو وفاق کا یہ عمل ملک کو کمزور کرنے کے مترادف ہوگا اور صوبوں کے درمیان نفرتیں بڑھیں گی ۔نثار کھوڑو نے مطالبہ کیا کہ گریٹر تھل کینال فیز ٹو اور چوبارہ برانچ کینال کی تعمیر کے منصوبوں کو فوری ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کے گریٹر تھل کینال فیز ٹو چوبارہ کینال معاملے پر پہلے اجلاس میں وزارتی کمیٹی بنائی گئی جس کا بھی کوئی ایک اجلاس نہیں ہوا اور سندھ کے خدشات سنے بنا منصوبے کو ایجنڈا میں نہیں رکھا جا سکتا جبکہ سی ڈی ڈبلیو پی ،ایکنک نے بھی اس منصوبے کو منظور نہیں کیا اور اعتراض لگایا تھا کہ اس منصوبے کے لئے اضافی پانی ہی نہیں ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں