میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی گرفتار

تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی گرفتار

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۳ نومبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لے لیا گیا۔خادم حسین رضوی کے صاحبزادے نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں لاہور میں ان کے حجرے سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق خادم رضوی سے متعدد بار درخواست کی گئی کہ وہ اپنے حجرے کا دروازہ کھول دیں مگر اُنہوں نے ایسا نہیں کیا۔ ٹی ایل پی سربراہ کے صاحبزادے سعد کے مطابق ان کے والد کے علاوہ تنظیم کے تمام ضلعی سربراہان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں تحریک لبیک کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے ۔تحریک لبیک پاکستان کے سرپرست اعلیٰ پیر افضل قادری نے تصدیق کی کہ ان کے رہنماؤں کو مساجد میں چھاپے مار کر گرفتار کیا جارہا ہے ۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے مختلف علاقوں سے پارٹی کے 30 کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔
دارالحکومت میں فیض آباد کے مقام پر بھی پولیس کے تقریباً 100 اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے ۔ راولپنڈی سے ٹی ایل پی کے 59 رہنماؤں اور کارکنان کو حراست میں لیا گیا جبکہ دیگر کارکنان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے تحریک لبیک کے ڈویژنل صدر سید عنایت الحق شاہ کو نظر بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔نظر بندی کے نوٹیفکیشن کے مطابق سید عنایت الحق شاہ کو 15 روز کے لیے جیل میں نظر بند کیا جائے گا۔واضح رہے کہ تحریک لبیک کے دوسرے گروپ کے سربراہ آصف جلالی کو بھی گرفتار کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ جبکہ اٹک سے انجینئر محمد حفیظ اللہ علوی کی بھی گرفتاری کی اطلاع ہے۔ پولیس کی جانب سے خاموش اور تیز رفتار آپریشن میں ملک بھر سے متعدد گرفتاریوں کی اطلاعات ہیں ۔ دریں اثناء کراچی میں نمائش چورنگی پر تحریک لبیک نے ایک احتجاجی دھرنے کا رات گئے فوری اعلان کر دیا تھا۔ جس کے بعد تحریک لبیک کے کارکنان وہاں پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔ مگر دوسری طرف پولیس اور رینجرز نے ایک آپریشن کے ذریعے دھرنے کے شرکاء کو منتشر کرنا شروع کردیا تھا۔ اسی طرح اسٹار گیٹ پر بھی کسی متوقع دھرنے کو روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری فوری پہنچادی گئی تھی۔ واضح رہے کہ خادم حسین رضوی کی گرفتاری کی اطلاعات، سپریم کورٹ کی جانب سے گزشتہ ماہ مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو توہین مذہب کے الزام سے بری کرنے کے فیصلے کے خلاف تحریک لبیک کے ملک بھر میں تین روز تک جاری احتجاج کے چند ہفتے بعد سامنے آئی ہیں۔مذہبی و سیاسی جماعت نے وفاقی اور پنجاب حکومت سے معاہدے کے بعد یہ احتجاجی دھرنا ختم کیا تھا، جس کے تحت حکومت نے آسیہ بی بی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کے لیے قانونی کارروائی کی حامی بھری تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں