تعمیراتی منصوبوں میں کالے دھن کا استعمال،شمس آئی کون منصوبے کی تحقیقات
شیئر کریں
حیدرآباد میں نامکمل تعمیراتی منصوبوں میں اربوں روپے کی کالے دھن کی سرمایہ کاری، اعلیٰ سطح کے افسران نے رقم واپس لینے کیلئے بلڈرز کے ارد گرد اینٹی کرپشن کا شکنجہ کس لیا، قاسم آباد میں شمس آئیکون نامی منصوبے کے خلاف بھی اینٹی کرپشن نے اوپن انکوائری کا آغاز کردیا، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں ریئل اسٹیٹ کی بہتی گنگا اور اربوں روپے کے دھندے میں سندھ کے اعلیٰ افسران و سیاستدانوں نے اپنے فرنٹ مینون کے ذریعے مختلف تعمیراتی منصوبوں میں اربوں روپے کے کالا دھن بطور سرمایہ لگایا تھا، ذرائع کے مطابق مختلف منصوبوں میں فلیٹس سمیت دکان و دیگر چیزیں خریدی گئی تھیں تاہم ریئل اسٹیٹ کاروبار کی تباہی، تعمیراتی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سمیت پلاٹس اور مینون کی جعلسازیاں سامنے آنے کے بعد اکثر تعمیراتی منصوبے ادھورے رہ گئے ہیں جبکہ اکثر منصوبوں کے مالکان بلڈرز کروڑوں روپے ڈکار گئے ہیں، ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کے اعلیٰ سطح کے افسران نے اپنے پئسے وصول کرنے کیلئے بلڈرز اور متعلقہ اداروں کے افسران کے گرد اینٹی کرپشن کے ذریعے شکجنہ کس لیا ہے، کچھ دن قبل اینٹی کرپشن نے آٹو بھان روڈ پر ایک تعمیراتی منصوبے پر کیس داخل کیا تھا، ذرائع کے مطابق اس کیس داخل کرانے میں بھی سندھ کی افسر شاہی کے اعلیٰ افسر کا دباؤ تھا، کیس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد کے دو افسران سمیت دیگر افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، چیف سیکرٹری کی صدارت میں گزشتہ دن ہونے والے اجلاس میں قاسم آباد میں علی پیلس کے پر واقع نامکمل پروجیکٹ شمس آئیکون کے خلاف بھی اینٹی کرپشن کو اوپن انکوائری اجازت دے دی گئی ہے جبکہ مذکورہ اوپن انکوائری سابقہ رٹائرڈ رینجل ڈائریکٹر ایس بی سی اے سمیت دیگر افسران کے خلافت ہوگی، ذرائع کے مطابق شمس آئیکون نامی تعمیراتی منصوبے میں بھی مختلف سیاستدانوں اور افسران نے کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے جن کی واپسی کیلئے اینٹی کرپشن کو میدان میں اتارا گیا ہے، شمس آئیکون شمس بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے شروع کیا تھا جس کا مالک محمد الدین میمن باؤنس چیک کے کیسز میں جیل میں ہے جبکہ اس کچھ عرصہ قبل محمد الدین میمن کی زوجہ دعا میمن نے دعا آئیکون نے نام سے دوبارہ ری لانچ کیا تھا تاہم سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے دعا آئیکون نامی تبدیلی، بکنگ و تشہیر کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے لوگوں کو بکنگ سے گریز کا مشورہ دیا تھا لیکن بااثر خاتون دعا میمن بدستور دعا آئیکون کے نام سے بکنگ و تشہیر جاری رکھے ہوئے ہے۔