میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
رینجرز کی جانب سے کرائم رپورٹر پر تشدد صحافی برادری کو انکوائری کا انتظار

رینجرز کی جانب سے کرائم رپورٹر پر تشدد صحافی برادری کو انکوائری کا انتظار

منتظم
اتوار, ۲۳ اکتوبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

دوسری جانب لیاقت آباد میں رینجرز نے گزشتہ دنوں سماءٹی وی کے رپورٹر اور کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن کے انفارمیشن سیکرٹری خرم گلزار کو گھر سے حراست میں لے کر انہیں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ساتھ لے گئے،بعدازاں صحافی برادری کے احتجاج پر انہیں رہا کردیا گیا ۔خرم گلزار کو حراست میں لینے والے رینجرز کے افسر کا موقف یہ سامنے آیا تھا کہ انہیں ایک پڑوسی کی درخواست پر حراست میں لیا گیا تھا،جو پانی کا کنکشن لگوانا چاہتا تھا اور خرم گلزار اس میں رکاوٹ بن رہاتھا ۔لیکن حیرت انگیز امر یہ ہے کہ نہ تو درخواست دینے والا مدعی سامنے آیا اور نہ ہی خرم گلزار ایسے کسی معاملے سے واقف ہے۔خرم گلزار کی رہائی کے بعد رینجرز حکام کی طرف سے کہا گیا کہ کارروائی کرنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور انہیں معطل کردیا گیا ہے ۔لیکن جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب تک خرم گلزار کا یہ کہنا تھا کہ وہی افسر اور اہلکار باوردی اس کے گھر کے آس پاس چکر لگارہے تھے،تو پھر ان اہلکاروں کی معطلی کیسی؟یہ کراچی میںپہلا واقعہ تو نہیں، سرفراز شاہ قتل کیس تو اہلیان کراچی کی یاداشتوں میں آج بھی محفوظ ہوگا ۔اس میں بھی سماءٹی وی کے رپورٹر سالک شاہ کے بھائی سرفراز شاہ کو رینجرز کے جوانوں نے مبینہ مقابلے کے دوران ڈاکو قرار دے کر مار ڈالا تھا۔لیکن ویڈیو فوٹیج سامنے آنے کے بعد اور صحافیوں کے بھر پور احتجاج کے بعد بادل نخواستہ اس معاملے کو منطقی انجام تک لے جایا گیا اس معاملے میں سالک شاہ اور اس کے خاندان والوں کو کن کن اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا وہ ایک علیحدہ داستان ہے۔رینجرز کے اہلکاروں کے مقامی صحافی خرم گلزار پر تشدد کے معاملے پر کراچی پریس کلب میں سیکریٹری پریس کلب کی صدارت میں اجلاس بھی منعقد ہوا،جس میں مختلف صحافی تنظیموں کے عہدیداروں نے شرکت کی،اجلاس میں صحافی خرم گلزار پر تشدد کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں صحافیوں کے وفد سے ڈی جی رینجرز کی ملاقات کا خیر مقدم کیا گیااور ڈی جی رینجرز کی جانب سے واقعہ کی انکوائری کی یقین دھانی کو خوش آئند قرار دیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معاملے کی تحقیقات کے لے 5روز تک انتظار کیا جائے گا،اجلاس میںامید ظاہر کی گئی ہے کہ صحافی خرم گلزار پر تشدد کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں