بنوریہ قبضہ گروپ ریاض الجنہ مسجد ہتھیانے میں ناکام
شیئر کریں
بنوریہ قبضہ گروپ ، قبضوں میں اپنی منفرد وارداتوں کے حوالے سے بھی نہایت بدنام ہیں۔ بنوریہ قبضہ گروپ کا کسی بھی مسجد پر قبضے کے حوالے سے اکثر پہلا ہدف وہاں اپنی کوئی نشانی آویزاں کرنا ہوتا ہے۔ قبضہ گروپ کسی بھی مسجد پر قبضے کے لیے وہاں کسی بھی نوعیت کا کوئی بورڈ، بینر یا پوسٹر لگاتا ہے۔ عام طور پر مساجد انتظامیہ اس کی پروا نہیں کرتی۔ کیونکہ بنوریہ قبضہ گروپ جب کسی مسجد میں گھسنے کے لیے اپنا جال بچھاتا ہے ، تو وہاں کے لوگ اکثر بے خبر ہوتے ہیں۔ جبکہ مساجد میں چندے وغیرہ کے لیے کوئی رکاؤٹ بھی نہیں ہوتی۔ اس طرح بنوریہ قبضہ گروپ کے وارداتیے کوئی نشانی مسجد میں مستقل لگاکر اپنا کھیل کھیلنا شروع کردیتے ہیں۔ یہی کچھ لیاقت آباد کی ایک مسجد ریاض الجنہ میں ہوا۔ جب بنوریہ قبضہ گروپ نے کسی بہانے سے مسجد کے اندر اپنا کوئی بورڈ لگادیا۔ بعدازاں قبضہ گروپ نے مسجد کو ہتھیانے کا اپنا مذموم کھیل شروع کردیا۔ اس ضمن میںمفتی نعیم نے سب سے پہلے مسجد کے امام مولانا مطیع الرحمان کو قابو کرنے کی کوشش کی، جو اُن کے ایک رشتے دار بھی تھے۔ مگر مسجد انتظامیہ بنوریہ قبضہ گروپ کے خلاف ڈٹ گئی۔ مسجد انتظامیہ کے صدر سلیم صاحب اور ذوالفقار دونوں نے ہی مفتی نعیم مرحوم کے پورے کھیل کو ناکام بنایا۔ مسجد کے امام نے بھی مفتی نعیم مرحوم کے وارداتیوں کو دھتکار دیا۔ اطلاعات کے مطابق بنوریہ قبضہ گروپ کا بورڈ تاحال اس مسجد میں لگاہوا ہے۔چنانچہ مفتی نعیم مرحوم کے بیٹے مفتی نعمان ابھی تک اس مسجد پر نگاہیں گاڑے بیٹھے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی کی اکثر مساجد میںجہاں بنوریہ قبضہ گروپ نے اپنے بورڈ لگا رکھے تھے، ان کی وارداتوں کا اندازہ لگاتے ہی اکھاڑ پھینکے ہیں۔ مگر جہاں کہیں احتراماً بورڈ نہیں اکھاڑے گئے، بنوریہ قبضہ گروپ وہاں وہاں پر مساجد پر قبضے کی اپنی سازشیں بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔