بائیو آملہ شیمپو فارول کاسمیٹکس، مالکان کی کروڑوں روپے ٹیکس چوری کے پیچھے منظم منصوبہ بندی کا انکشاف
شیئر کریں
ائیو آملہ شیمپو بنانے والی کمپنی فارول کاسمیٹکس(تحلیل شدہ)کے مالکان کی جانب سے کی گئی کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کے پیچھے منظم منصوبہ بندی اختیار کیے جانے کا انکشاف،کمپنی کی حقیقی آمدنی کو چھپانے اور ٹیکس وصولی کے اداروں کو گمراہ کرنے کے لیے کمپنی اکاؤنٹس کے علاوہ 10سے زائد افراد کے نجی اکاؤنٹس کا استعمال،ملک بھر کے 12 سے زائد ڈسٹری بیوٹرز کو بھاری مالی سیکورٹی کے عوض سیلز ٹیکس انوائسیز کے بغیر مال فروخت کرنے کے لیے کمپنی مالکان کے غیر معمولی دباؤ کا سامنا۔
جرأت تحقیقاتی سیل کو فارول کاسمیٹکس کمپنی کے اندرونی ذرائع سے ملنے والی سنسنی خیز معلومات کے مطابق پاکستان اسٹینڈر اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے لوگو کے ساتھ بائیو آملہ شیمپو بنانے والی فارول کاسمیٹکس کمپنی کے شریک مالکان کاشف ضیاء ، محمد اویس صلاح الدین کی جانب سے مبینہ طور پر کی گئی کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کے حوالے سے نت نئے انکشافات کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس چوری کے لیے کمپنی مالکان کی جانب سے نہ صرف منصوبہ بندی کی گئی ہے، بلکہ ٹیکس انوائسیز کے بغیر مال کو مارکیٹ کرنے کے لیے ڈسٹری بیوٹرز سے پیشگی غیر معمولی سیکورٹی بھی ہتھیائی گئی ہے تاکہ ڈسٹری بیوٹرز اپنی بھاری سرمایہ کاری کے ڈوب جانے کے خوف میں مبتلا ہو کر بغیر سیلز ٹیکس انواسیز کے مال فروخت کرنے پر مجبور رہ سکیں۔
ذرائع کے مطابق فارول کاسمیٹکس کمپنی کے شریک مالکان کی جانب سے کمپنی کی حقیقی اور اصل آمدنی چھپانے کے لیے کمپنی کے اکاؤنٹس کے بر عکس 10سے زائد افراد کے نجی بینک اکاؤنٹس کا استعمال بھی کرتی ہیں جن میں کمپنی مالکان کے قریبی عزیزو اقارب کے ساتھ ساتھ کمپنی کے بعض ملازمین اور انوائسیز شامل ہیں جنھیں کمپنی کی دستاویزات میں مختلف درجہ بندیوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جبکہ ان میں سے بعض اکاؤنٹس کی معلومات کمپنی مالکان کے چچا اور شریک مالک ذکا ء الدین شیخ ایف بی آر کو بھی فراہم کرچکے ہیں۔