میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ سرکار کے محکمہ صحت میں سینکڑوں گھوسٹ ملازمین کا انکشاف

سندھ سرکار کے محکمہ صحت میں سینکڑوں گھوسٹ ملازمین کا انکشاف

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۳ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ سرکار کے محکمہ صحت میں سینکڑوں گھوسٹ ملازمین کا انکشاف،کرونا وائرس کے دوران ملازمین کو کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی کیا گیا تھا،کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی کیے گئے ملازمین گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے لگے،کراچی سروسز اسپتال سے چالیس جبکہ نیوکراچی اسپتال سے اٹھارہ ملازمین کو فارغ کردیا گیا،ڈپٹی کمشنر ملیر اور ڈی ایچ او ملیر مذکورہ اہم معاملے پر خاموش تفصیل کے مطابق سندھ سرکار کے محکمہ صحت میں سینکڑوں گھوسٹ ملازمین کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جوکہ گھروں پر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کررہے ہیں محکمہ صحت کی جانب سے سال 2020 میں کرونا وائرس کے دوران کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی کیا گیا تھا کرونا وائرس کے ختم ہوجانے کے بعد اب تک ملازمین قومی خزانے سے گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں وصول کررہے ہیں کراچی سروسز اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خالد بخاری نے ایکشن لیتے ہوئے چالیس گھوسٹ ملازمین کو نوکری سے فارغ کردیا ہے ملازمین کو محکمہ صحت کی جانب سے کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی کیا گیا تھا جوکہ اب گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں وصول کررہے تھے اسی طرح نیو کراچی اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عبدالعزیز نے بھی اٹھارہ گھوسٹ ملازمین کو نوکری سے فارغ کردیا ہے محکمہ صحت کی جانب سے مذکورہ ملازمین کو مختلف اسپتالوں اور مختلف اضلاع میں تعینات کیا گیا تھا اسکروٹنی کمیٹنی کی جانب سے چھان بین کرنے پر مذکورہ ملازمین کے بارے میں انکشاف ہوا کہ کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی کیے گئے ملازمین ایک عرصے سے گھروں میں بیٹھ کر قومی خزانے سے تنخواہیں وصول کررہے تھے ذرائع نے بتایا کہ صوبہ سندھ میں سال 2020 میں سینکڑوں اور ہزاروں کی تعداد میں کنٹریکٹ بنیادوں پر ملازمین کو بھرتی کیا گیا تھا جوکہ اس وقت اپنے گھروں میں بیٹھ کر قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہوئے تنخواہیں وصول کررہے ہیں اس حوالے سے نمائندہ روزنامہ جرات کی جانب سے ڈی ایچ او ملیر ڈاکٹر جمیل اور ڈپٹی کمشنر ملیر عرفان سلام میروانی سے سوال کیا گیا کہ سال 2020 میں کرونا وائرس کے دوران محکمہ صحت کی جانب سے کنٹریکٹ بنیادوں پر ملازمین کو بھرتی کیا گیا تھا کیا اب بھی وہ ملازمین کام کررہے ہیں اوراگر کام کررہے ہیں تو کونسے اسپتالوں میں انکی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں جس پر ڈپٹی کمشنر ملیر اور ڈی ایچ او ملیر نے کوئی بھی جواب نہیں دیا واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر ملیر،ڈی ایچ او ملیر ڈاکٹر جمیل اور محکمہ صحت کی مبینہ نااہلی کے باعث میمن گوٹھ کے نزدیک شیدی گوٹھ ملیر کراچی میں عید سے ایک روز قبل ڈائیریا کی بیماری سے چار افراد اپنی قیمتی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور سینکڑوں افراد ڈائیریا کی بیماری میں مبتلا ہوگئے تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں