میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہم صاف شفاف اور فوری بلدیاتی انتخابات چاہتے ہیں‘حافظ نعیم الرحمن

ہم صاف شفاف اور فوری بلدیاتی انتخابات چاہتے ہیں‘حافظ نعیم الرحمن

ویب ڈیسک
هفته, ۲۳ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے واضح اور دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا طویل التوا کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ، ہم کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے صرف صاف شفاف اور فوری انتخابات چاہتے ہیں ،الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت اور حکمران پارٹیوں کی بی ٹیم ہر گز نہ بنے ، ہم سے بات چیت کرے اور فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے ،آج ہی سے ’’بلدیاتی الیکشن سے فرار نامنظور تحریک ‘‘کا آغاز کررہے ہیں ،1ہزار کارنر میٹنگز کریں گے ، ہر قسم کی آئینی ،جمہوری اور سیاسی طریقے سمیت طویل دھرنے کا آپشن بھی رکھتے ہیں ۔ انتخابات اگر 24جولائی کو ہی کرائے جائیں تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں ،اگر بارش کا کوئی مسئلہ ہے تو انتخابات اگلے ہفتے بھی کرائے جاسکتے ہیں ، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ فوری انتخابات کا اعلان نہ کیا گیا تو ہم عدالت سے رجوع کریں گے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جماعت اسلامی پر التواکے حوالے سے جو جھوٹا الزام لگا یا گیا ہے اس کی معافی نہ مانگی گئی تو الیکشن کمیشن کو قانونی نوٹس دیں گے ،بلدیاتی انتخابات کا طویل التواء نہ صرف جماعت اسلامی کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت اور انتخابی مہم کو ختم کرنے کی کوشش بلکہ کراچی کے خلاف سازش ہے ،ہم ان مذموم کوششوں اور سازشوںکو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو الیکشن کمیشن کی نااہلی ،سندھ حکومت اور حکمران پارٹیوں کی بی ٹیم بننے ،بلدیاتی انتخابات کے طویل التواء اور اس حوالے سے جماعت اسلامی پر جھوٹے الزام کے خلاف صوبائی الیکشن کمیشن آفس پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ دھرنے سے نائب امراء کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، محمد اسحاق خان ، مسلم پرویز ، ڈپٹی رکن سندھ اسمبلی و امیر ضلع جنوبی سید عبد الرشید ، امیر ضلع قائدین سیف الدین ایڈوکیٹ ، بلدیہ عظمیٰ میں جماعت اسلامی کے سابق پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی ، ڈپٹی سکریٹر کراچی عبد الرزاق خان ،جماعت اسلامی منارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن ایڈوکیٹ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔دھرنے کے شرکاء میں زبردست جوش وخروش دیکھنے میں آیا اور حافظ نعیم الرحمن نے جب سوال کیا کہ آپ الیکشن کمیشن کے آفس پر سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کی طرح طویل دھرنا دینے پر تیار ہیں ؟ تو شرکاء نے پرجوش نعرے لگاکر اپنی تائید اور حمایت کا اظہار کیا۔دھرنے کے شرکاء نے جو نعرے لگائے ان میں تیز ہو تیز ہو جدوجہد تیز ہو ،نامنظور نامنظور انتخابات کا التواء نامنظور ،جعلی مردم شماری نامنظور ،کوٹہ سسٹم نامنظور، K4منصوبے میں کٹوتی نامنظور ، حق دو کراچی کو ووٹ دو ترازوکو ، اب کے برس ہم اہل کراچی اپنا پورا حق لیں گے سمیت دیگر نعرے شامل تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے پُر جوش نعروں کی گونج میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ الیکشن کمیشن جواب دے کہ پیپلزپارٹی کے سیاسی ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کس ضابطے کے تحت ابھی تک اپنے عہدے پر براجمان ہیں ،الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد انہیں برطرف کیوں نہیں کیا گیا وہ کس ضابطے کے تحت پارٹی کے جھنڈے لگاکر کام کررہے ہیں ؟،حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ اہل کراچی اچھی طرح جانتے ہیں کہ کس کس کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے اور الیکشن کے التواء سے بھی کس کس کو تحفظ دیا گیا ہے ۔ہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور اگر 24جولائی کو بھی انتخابات ہوتے ہیں تو عوام تیار ہیں اور بار ش کے باوجود بھی پولنگ اسٹیشن جائیں گے اور ترازو پر مہر لگائیں گے کیونکہ اہل کراچی اپنے دوست اور دشمن کو پہچان چکے ہیں اور انہیں پتا ہے کہ یہ انتخابات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور جماعت اسلامی کی تحریک عوام کی ترجمان اور ان کے دل کی آواز بن چکی ہے ،جماعت اسلامی کا میئر عوامی مسائل حل کرواسکتا ہے اور تعمیر و ترقی کا نیا سفر شروع کرسکتا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں