میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حلیم اورعلیم عادل شیخ کو حراست میں لیے جانے کا امکان

حلیم اورعلیم عادل شیخ کو حراست میں لیے جانے کا امکان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۳ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) آ ئندہ چند روز میں نیب کو تسلی بخش جواب نہ دینے پر رکن سندھ اسمبلی سمیت ان کے بھائی کو حراست میں لیے جانے کا امکان ہے۔کرپشن کے الزام میں قومی احتساب بیورو میں حلیم عادل شیخ سے متعلق تحقیقات کا آغاز ہونے پر پاکستان تحریک انصاف میں بغاوتیں بڑھنے لگیں سندھ کی صدارت خطرے میں آ گئی پارٹی میں شامل سندھ سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں اور کارکنان نے انکوائری مکمل ہونے تک حلیم عادل شیخ سے پارٹی کے مرکزی نائب صدر کا عہدہ واپس لینے کے لیے قیادت پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا پی ٹی آئی میں اندرونی خانہ جنگی کا آغاز ہو گیا رکن سندھ اسمبلی کے بھائی کیخلاف بھی تحقیقات پر غور شروع ہو گیا ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے حلیم عادل شیخ کیخلاف 253ایکڑ سرکاری اراضی کی غیر قانونی فروخت سے متعلق سے تحقیقات کا آغاز کیاگیا ہے جس میں ان سے فارم ہاؤسز و دیگر منصوبوں سے متعلق دستاویزات طلب کی گئی ہیں نیب کی جانب سے خط کے ذریعے ڈی سی ملیر کو 27جولائی تک تمام ریکارڈ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے اس ضمن میں تحقیقات کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے نیب کی جانب سے اینٹی کرپشن سے معاونت حاصل کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے جہاں گذشتہ کئی روز سے حلیم عادل شیخ سے متعلق تحقیقاتی عمل جاری تھا نیب کی جانب حلیم عادل شیخ کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے بعد ان کے بھائی علیم عادل شیخ کو بھی سرکاری اراضی پر قبضوں میں ملوث ہونے پر شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو کھارادر اور ملیر میں 12کروڑ 50 لاکھ کی سرکاری اراضی پر قبضوں میں ملوث ہیں اس ضمن میں نیب کی جانب سے دونوں فریقین کیخلاف تحقیقاتی عمل تیز کر دیا گیا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں