پنجاب کی طرح سندھ کوبھی بڑے منصوبے دیئے جائیں،مرادعلی شاہ
شیئر کریں
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ واحد صوبہ ہے جس نے نادرا کے ساتھ سکسیشن سرٹیفکیٹ کا کام شروع کیا جوکہ اس سے پہلے عدالت کے ذریعے جاری کیا جاتا تھا، اس سرٹیفکیٹ کو 15 دن کے اندر نادرا کے متعلقہ دفتر سے حاصل کیا جاسکتا ہے،سمندری طوفان، بارشیں اور گردوباد کے طوفان موسمی تبدلیوں کا نتیجہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں شہباز گل کی کسی بات کا جواب نہیں دوں گا،شہباز گل کو جواب دینے کیلیے ہم ایک شہباز گل دوئم تلاش کررہے ہیں یہ تو جہاں بھی ہوتے ہیں، نکالے جاتے ہیں۔ ایک اور سوا ل کے جواب میں کہا کہ گلیاں /چوراہے بنانا تو وزیراعظم کا کام نہیں، پنجاب کی طرح سندھ کو بھی اچھے منصوبے وزیرعظم کو دینے چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ وفاق کو مجھ سے براہ راست بات کرنی چاہئے، گورنر کے ذریعے بات نہ کریں۔ یہ بات انھوں نے نادرا ڈی ایچ اے دفتر میں وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجرا سے متعلق افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی۔انھوں نے کہا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جس نے نادرا کے ساتھ ملکر سکسیشن سرٹیفکیٹ کا کام شروع کیا ہے اس سے پہلے یہ سرٹیفکیٹ عدالت کے ذریعے جاری کیا جاتا تھا اور عدالتیں تین سے چھ ماہ اور کبھی کبھار تو پانچ سال میں سکسیشن سرٹیفکیٹ جاری کرتی تھیں۔بعد ازاں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے جنوری 2021 میں بل پاس کیا اور 28 اپریل کو یہ قانون بنا جبکہ چھ ہفتوں کے بعد آج ہم نادرا میں اس کا افتتاح کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم بجٹ28 جون کو پاس کریں گے اور مزدور کارڈ بھی نادرا کے ساتھ شروع ہو جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ رین ایمرجنسی پلان پر کام ہورہا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات اب ظاہر ہو رہے ہیں، سمندری طوفان، بارشیں اور گردوباد کے طوفان موسمی تبدلیوں کا نتیجہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں شہباز گل کی کسی بات کا جواب نہیں دوں گا،شہباز گل کو جواب دینے کیلیے ہم ایک شہباز گل دوئم تلاش کررہے ہیں یہ تو جہاں بھی ہوتے ہیں، نکالے جاتے ہیں۔ ایک اور سوا ل کے جواب میں کہا کہ گلیاں /چوراہے بنانا تو وزیراعظم کا کام نہیں، پنجاب کی طرح سندھ کو بھی اچھے منصوبے وزیرعظم کو دینے چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ وفاق کو مجھ سے براہ راست بات کرنی چاہئے، گورنر کے ذریعے بات نہ کریں۔