گورنرسندھ عمران اسماعیل اوروزیراعلیٰ سندھ کی سندھ کابینہ کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری
شیئر کریں
گورنرسندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی کابینہ اراکین نے یوم پاکستان کے موقع پر بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی ،مزار پر پھولوں کا گلدستہ رکھا اور عظیم قائد کے درجات کی بلندی کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔قبل ازیں وزیراعلی سندھ نے مزار قائد پر گورنر سندھ عمران اسماعیل کا استقبال کیا۔ وزیراعلی سندھ کے مزار قائد پہنچنے پر کابینہ اراکین، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس اور دیگر افسران نے استقبال کیا۔ وزیراعلی سندھ نے مزار قائد پر گورنر سندھ عمران اسماعیل کا استقبال کیا۔ دونوں رہنمائوں کی آمد کا اعلان بگل بجا کر کیاگیا۔ اس موقع پر گورنرسندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مزارقائد پر رکھی مہمانوں کی کتاب میں عظیم قائد کے لئے اپنے تاثرات بھی تحریر کئے ۔ عمران اسماعیل اور مرادعلی شاہ نے بابائے قوم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کیا۔ بعد ازاں میڈیا سے با ت چیت کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ پاکستان میں ہر طبقے کو مکمل آزادی ہے ،ثابت ہو گیا قائداعظم کا دو قومی نظریہ بالکل درست تھا،بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ سب کے سامنے ہے ،مقبوضہ کشمیر میں بھارت جو کچھ کررہا ہے وہ بھی دنیا دیکھ رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ یوم پاکستان کے موقع پر ہم سب مل کر تجدید عہد وفا اور اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ وطن عزیز کی ترقی، خوشحالی اور حفاظت کے لئے ایک منزل ایک قوم کی طرح آبیاری کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کومکمل مذہبی آزادی اور تمام حقوق حاصل ہیں ، ہماری پارلیمان میں بھی ان کا اتنا ہی حصہ ہے جتنا دیگر کا ہے اور انھیں بولنے کی بھی اتنی آزادی حاصل ہے جتنا کہ کسی اور کو حاصل ہے ، ہم بھرپور کوشش کررہے ہیں اور انشااللہ آنے والا وقت یہ ثابت کرے گا کہ قائد اعظم نے جس پاکستان کا تصور پیش کیا تھا وہ بالکل درست تھا اگر ہم ہندوستان کے حالات کو دیکھیں تو یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا دو قومی نظریہ بالکل درست تھا، آج ہندوستان میں مسلمانوں ، سکھوں ، کسانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ انتہائی تضحیک آمیز رویہ روا رکھا جارہا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں بھی مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی لیڈر شپ قائد کے نقش قدم پر پاکستان کو لے کر جارہی ہے اس میں مشکلات اور دقتیں ہیں لیکن انشااللہ اپنے مقصد میں ضرور کامیاب ہوں گے اور ہمارا وطن عزیز وہی عظیم پاکستان بنے گا جس کا تصور قائد اعظم نے دیا تھا۔گورنرسندھ نے کہاکہ وزیراعلی صاحب کے ساتھ ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے درمیان زیادہ دوری نہیں ہے ،کچھ تحفظات صوبے کو وفاق سے اور کچھ وفاق سے صوبے کو ہیں، پارلیمان میں تمام اقلیتوں کی نمائندگی دی جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ صاحب نے کہا تھا کہ اسپتال چلانا صوبے کاکام ہے ،رائے سے اختلاف ہوسکتا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں گورنرسندھ نے کہاکہ اسپتالوں کے حوالے سے ایک خوبصورت بورڈ آف ڈائریکٹرزبنایاہے ۔افسران کے تبادلوں کے حوالے سے عمران اسماعیل نے کہاکہ کئی سرکاری افسران سالوں سے کئی عہدوں پرچپکے ہوئے ہیں۔روٹیشن پالیسی ضروری ہے ۔انہوں نے کہاکہ مذاکرات ہوتے ہیں۔ہرطرح سے معاملات بہترہیں۔ملک کی سالمیت اورترقی کے لئے مذاکرات چلتے رہتے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعلی مراد علی شاہ نے کہاکہ قرارداد پاکستان جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کیلئے ایک مقصد بنا، آج پاکستان کی حفاظت اور اس کی ترقی کیلئے اپنا قردار ادا کرنے کا عہد کیا جائے ۔وزیراعلی سندھ نے یہ ملک جو ہمارے بزرگوں نے قربانیوں، جدوجہد اور جذبے سے قائم کیا ،آج پاکستان کی حفاظت اور اس کی ترقی کیلئے اپنا قردار ادا کرنے کا عہد کیا جائے ،قرارداد پاکستان مسلمانوں کیلئے ایک الگ مملکت کے قیام بنیاد بنا،پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکاروں کو یکساں آزادی ہے ۔ آج ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ قائداعظم محمد علی جناح کے نظریئے کو آگے بڑھانا ہے ، ہمیں اس وقت متحد ہونے کی ضرورت ہے ، ہم جناح کے تصورکوسچ ثابت کریں گے ،آج کادن قائداعظم کوخراج عقیدت پیش کرنے آتے ہیں،سید مراد علی شاہ نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو کے دیئے ہوئے 73 کے آئین کے تحت ہمیں آگے بڑھنا ہے ، ہمیں خاص طور پر اس وقت متحد ہونے کی ضرورت ہے ، قائداعظم محمد علی جناح نے ہی کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا تھا، ہمیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا، آج کے دن تحریک پاکستان کے تمام رہنمائوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، آج اس عزم کا اعادہ کرنا ہوگا کہ مل کر تمام مسائل پر قابو پایا جائے ۔اس وقت ملک کوپہلے سے زیادہ متحد ہونیکی ضرورت ہے ،وہ ملک جوقائد اعظم نے بنیا تھا وہ لوگوں کودینا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ میں اورگوررملتے رہتے ہیں ضروری نہیں کہ میڈیا کوبتائیں۔اگست میں برساتیں ہوئی تھی۔وزیراعظم آئے ہم نے لبیک کہا تھاہماری کوشش یہی ہے کہ ملکرکام کریں۔میری سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں ہم ملکرساتھ بیٹھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جزیروں کاآرڈیننس ختم ہوچکاہے ،تینوں اسپتال کے متعلق فیصلے سے اختلاف ہے ،ہم رویوپٹیشن میں گئے ہوئے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ وفاق کاکہنا تھا کہ ہم سے پمزبھی نہیں چل سکتا یہ تین اسپتال کیسے چلائیں گے ۔وفاق سے اپیل کریں گے کہ بورڈ آف گورنرزکاحکم نامہ واپس لے ۔افسران کے تبادلوں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ وفاق اور صوبوں کے درمیان ایک معاہدہ ہے ، معاہدے کا مطلب باہمی افہام و تفہیم ہے ،وفاق سرکاری افسران کاایک دم سے تبادلہ نہیں کرسکتا۔ہم سے مشاورت کی جائے ۔مسئلے کاحل نکل سکتا ہے ،انہوں نے کہاکہ ہیڈ ماسٹرکے مسئلے پرمجھے کسی نے مس گائیڈ نہیں کیا،مشکل امتحان دینے والے اساتذہ کوپبلک سروس کمیشن کاامتحان دینا چاہئے ۔عدالتوں نے کہا کہ ہیڈماسٹرز ایس پی ایس سی کا امتحان دیں،ہمیں اساتذہ کے لئے عزت ہے ،میں بھی ملنے کوتیارہوں۔انہوں نے کہاکہ اساتذہ کرکیارہے ہیں۔اسکول جارہے ہیں نہ امتحان دینے جارہے ہیں۔پیپلزپارٹی کسی سے ناانصافی نہیں کرسکتی۔انہوں نے کہاکہ شہر کے حالات کے حوالے وفاقی حکومت کے ساتھ کمیٹی بنائی گئی ہے ، ہمارے اپنی صوبائی کمیٹی بھی ہے ۔سیدمراد علی شاہ نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیاں ہونی چاہئیں حلقہ بندیوں کے لئے مردم شماری ضروری ہے پتہ چلا ہے کہ وفاق اپنے اتحادی کے کہنے پر2023سے پہلے مردم شماری کروانا چاہتا ہے اچھی بات ہے ایسا کرے