اسکول مالک،ٹیچرزکافیس نہ دینے پر طالبہ سے ناروا سلوک مقدمہ درج
شیئر کریں
ناظم آباد میں نجی اسکول انتظامیہ کی جانب سے فیس نہ دینے پر ساتویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ ناروا سلوک کا واقعہ پیش آیا۔متاثرہ بچی کے والد نے رضویہ تھانے میں اسکول کے مالک اوردوٹیچروں کے خلاف بیٹی کو حبس بیجا اورناروا سلوک کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرادیا۔طالبہ کے والد محمدعادل انصاری نے رضویہ تھانے میں اسکول انتظامیہ کے خلاف درخواست جمع کرائی۔پولیس نے محمدعادل انصاری کی مدعیت میں اسکول کے مالک و پرنسپل طفیل اور دو ٹیچروں اویس اورعلی عباس کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 2021307 بجرم دفعہ 342،34/506 کے تحت درج کر لیا۔متاثرہ طالبہ کے والد نے پولیس کو بیان دیا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کوروکنے کے لیے شہر میں لگائے جانے والے لاک ڈاون کی وجہ سے ان کی آمدنی شدید متاثر ہوئی تھی، ان کی بیٹی نجی اسکول میں تعلیم حاصل کر رہی تھی اورانہیں 7 ماہ کی فیس اسکول میں جمع کرانی تھی جس میں سے وہ 3 ماہ کی فیس ادا کر چکے تھے اور 4 ماہ کی فیس ادا کرنی تھی۔انھوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ خود اسکول جا کر اسکول کی انتظامیہ سے درخواست کی تھی کہ ہر ماہ ڈبل فیس دے کر تمام واجبات ادا کر دیں گے اور اسکول انتظامیہ کی جانب سے رضامندی ظاہر کرنے کے باوجود بھی ان کی بیٹی کو مسلسل 3 روز تک ہراساں کیا جاتا رہا ان کی بیٹی کو پورا پورا دن کلاس کے باہر کھڑا رکھا گیا، ایک دن مالی کے کمرے میں بند کر کے اسکول بیگ چھین لیا گیا، بیگ میں موجود لنچ بھی بیٹی کوفراہم نہیں کیا گیا۔انھوں نے بتایا کہ اسکول انتظامیہ کے ظلم سے تنگ آکرانھوں نے قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا اوررضویہ تھانے میں درخواست جمع کرائی جس پر پولیس نے مقدمہ درج کیا۔