میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کے بیان میں افغانستان کی توہین نظر نہیں آتی،امیر خان متقی

عمران خان کے بیان میں افغانستان کی توہین نظر نہیں آتی،امیر خان متقی

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۲ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

افغانستان کے عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی نے سابق صدر حامد کرزئی کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے سابقہ حکومت کے کرپشن سے متعلق بیان سے افغانستان کی توہین نہیں ہوئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان کے عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی نے سابق افغان صدر حامد کرزئی کے بیان کی تردید کی جس میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کا پاکستان کو افغان سرزمین سے داعش کے خطرے کا سامناکرنے کی بات افغانستان کے لوگوں کی تذلیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں وزیراعظم عمران خان کے بیان میں تذلیل کی کوئی بات نظر نہیں آئی۔امیرخان متقی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیان میں مجھے ایسی کوئی تذلیل نظر نہیں آرہی ہے جس کا سرکاری سطح پر جواب دیا جائے، یہ ایک مثبت اجلاس تھا اور مثبت نتائج تھے تو ہمیں اس کو منفی طور پر نہیں لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے افغانستان کی سابقہ حکومت پر تنقید کی اور میرا خیال ہے کہ سابقہ حکومت کے عہدیداروں کو ردعمل دینا ان کی مجبوری تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں مختلف نکتہ ہائے نظر اور خیالات کا اظہار کیا گیا اور ہر شخص اپنے کہے ہوئے کا ذمہ دار تھا۔افغان عبوری وزیرخارجہ نے کہا کہ سب سے ہم بات یہ ہے کہ کانفرنس کے تمام شرکا نے افغانستان کے حق میں بات کی۔بعد ازاں امیر خان متقی کا بیان افغانستان کے سرکاری فیس بک پیچ پر بھی جاری کردیا گیا۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے 17 ویں غیرمعمولی اجلاس میں اپنی تقریر میں مذکورہ بیان دیا تھا جہاں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو افغان سرزمین سے داعش کے خطرے کا سامنا ہے۔افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے وزیراعظم عمران خان کے مذکورہ بیان کے بعد ٹوئٹر پر ردعمل دیا تھا کہ یہ افغانوں کے درمیان بے چینی پھیلانے کی کوشش ہے اور افغانستان کے لوگوں کی تذلیل ہے۔ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کو افغانستان کے خلاف پروپیگنڈا اور ہماری اندرونی معاملات پر میں مداخلت سے سختی سے گریز کرنا چاہیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں