میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
متبادل پلاٹ نہ دینے پرعدالت برہم،آئندہ کیس میرے پاس لگاتو کے ڈی اے افسران جیل جائینگے ،جسٹس آفتاب احمدگورڈ

متبادل پلاٹ نہ دینے پرعدالت برہم،آئندہ کیس میرے پاس لگاتو کے ڈی اے افسران جیل جائینگے ،جسٹس آفتاب احمدگورڈ

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۲ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

سندھ ہائی کورٹ نے لائنز ایریا میں27 سال سے متبادل پلاٹ نہ دینے سے متعلق درخواست پرکے ڈی اے کو آخری مہلت دیدی۔ جسٹس آفتاب احمد گورڈ نے ریمارکس دیئے کہ دعا کریں یہ کیس آئندہ میرے پاس نہ لگے، ورنہ کے ڈی اے کے تمام کے تمام افسران جیل جائیں گے۔منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں لائنز ایریا میں27 سال سے متبادل پلاٹ نہ دینے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت کے ڈی اے وکیل پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس آفتاب احمد گورڈ نے ریمارکس دیئے کہ دعا کریں یہ کیس آئندہ میرے پاس نہ لگے، ورنہ کے ڈی اے کے تمام کے تمام افسران جیل جائیں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواستگزار کو متبادل دیں ورنہ 27 سال کے واجبات کا حکم دیں گے۔ جسٹس آفتاب احمد گورڈ نے ریمارکس دیئے کہ ایسا نہ ہو ہر ماہ پچاس ہزار کے حساب سے واجبات دینا پڑیں۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ سٹرک بنانے کے لیے محمدی ہوٹل کی زمین شامل کی گئی۔ میرا موکل 1994 سے متبادل کی استدعا کر رہا ہے۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے کہ جس کا روزگار گیا، اس کا ذرا بھی احساس نہیں۔ جس کا ہوٹل بند ہوا، اس سے پوچھیں کس حال میں ہوگا۔ 50 ہزار ماہانہ کے حساب سے اب تک ایک کروڑ ساٹھ لاکھ بنتے ہی۔ پلاٹ بھی دیں گے اور جو نقصان ہوا وہ بھی دیں گے۔ کے ڈی اے کے وکیل نے موقف دیا آخری مہلت دے دی جائے، آئندہ سماعت پر جواب جمع کرا دیں گے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے 27 سال سے یہی کر رہے ہیں آپ لوگ۔ عدالت نے کے ڈی اے کو آخری مہلت دیتے ہوئے سماعت جنوری کے لیے ملتوی کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں