تیر انداز ........اعجاز رحمانی
منتظم
جمعرات, ۲۲ دسمبر ۲۰۱۶
شیئر کریں
داستاں کیا پھر نئی ہوگی رقم
یا کسی انجام کا آغاز ہے
شیر بھی سہما ہوا ہے خوف سے
آنے والا کوئی تیر انداز ہے
شیئر کریں
داستاں کیا پھر نئی ہوگی رقم
یا کسی انجام کا آغاز ہے
شیر بھی سہما ہوا ہے خوف سے
آنے والا کوئی تیر انداز ہے