نگران وزیر اعلیٰ وزیر صحت اختلافات، سربراہ جناح اسپتال روبوٹ کی خریداری سے دستبردار
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس رٹائرڈ مقبول باقر اور وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز میں روبوٹک سرجری سسٹم پر اختلافات کا معاملہ، سربراہ جناح اسپتال شاہد رسول روبوٹک سرجری مشینز کی خریداری سے دستبردار ہوگئے، شاہد رسول نے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد پر کرپشن کے الزامات عائدکر کے عدالت میں جانے کا اعلان کیا تھا۔ ایگزیکٹو ڈائریکر جناح اسپتال کراچی شاہد رسول نے کہا ہے کہ نگران وزیر صحت سے تنازع ختم ہو چکا ہے، اختلافات ہوسکتے ہیں، وہ ٹیبل پر بیٹھ کر ہی حل ہوتے ہیں، فی الحال روبوٹک سرجری مشینز کی خریداری روک دی جائے گی، نگران وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے پہلے بھی ہدایت کی تھی کہ خریداری روک دی جائے، فنڈز کے معاملات ہیں وہ اسمبلی حل کر سکتی ہے، اگر اگلی اسمبلی کرنا چاہتی تو کرلے گی، واضح رہے کہ نگران وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے اسپتالوں میں روبوٹک سرجری سسٹم کی مخالفت کر کے 7 روبوٹک سرجری مشینز کی خریداری منسوخ کی تھی، جس پر نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس رٹائرڈ مقبول باقر میں اختلافات شدت اختیار کر گئے، انہوں نے ایک دوسرے کے خلاف سنگین الزامات عائد کئے، اس تنازع کے دوران سربراہ جناح اسپتال شاہد رسول نے نگران وزیر صحت سندھ کو کرپٹ قرار دے کر عدالت میں جانے کا اعلان کیا تھا، اور کہا تھا کہ ڈاکٹر سعد خالد نیاز کے آنے سے محکمہ صحت میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہو رہی ہے، تقرر و تبادلے بھی لاکھوں روپے لے کر کئے جا رہے ہیں، اختلافات کے دوران مشینری خریداری کے متعلق بڑے انکشافات سامنے آئے کہ من پسند کمپنی سے 25 کروڑ روپے والا روبوٹ ایک ارب روپے میں خرید کیا جا رہا ہے اور کچھ عرصہ قبل قطر اور سول اسپتال کے لیے خرید کی گئیں روبوٹ مشینیں غیر فعال ہیں۔